فوجی تنصیبات،قومی املاک پر حملے کرنیوالے ایک ایک دہشتگرد کو پکڑا جائے گا:محسن نقوی

May 14, 2023 | 14:50:PM

Read more!

(24 نیوز)نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا ہے کہ فوجی تنصیبات،قومی املاک پر حملے کرنیوالے ایک ایک دہشتگرد کو پکڑا جائے گا۔

 نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میانوالی حملے کی ساری فوٹیج ہمارے پاس موجود ہیں،میانوالی ایئر بیس پر حملہ جامعہ پلان تھا،میانوالی ایئربیس پر حملہ علامتی نہیں تھا،پورے پنجا ب میں کورکمانڈر سمیت 108گاڑیاں جلائی گئیں،23عمارتوں کو نقصان پہنچا یا گیا،6گاڑیاں واسا کی جلائی گئیں،شرپسندوں نے سیف سٹی کے کیمروں کو بھی توڑا۔

ضرور پڑھیں :جی ایچ کیو پر حملے میں ملوث شر پسندوں کی شناخت ہو گئی
وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا ہے کہ کورکمانڈر ہاؤس پر حملہ کرنیوالے مخصوص لوگوں نے ہی عسکری ٹاور پر حملہ کیا،میانوالی میں جی پی او کو بھی جلا یا گیا،ہنگامہ آرائی میں اب تک 600کروڑ کا نقصان ہوا،میانوالی ایئربیس پرجہازوں کو جلانے کا منصوبہ تھا،اس کیس کو انجام تک پہنچا نا ہے،میانوالی میں لوگ اسلحہ بردار تھے،جناح ہاؤس پر مجموعی طور پر 3800 لوگوں نے حملہ کیا،ملزمان کو گرفتارکرانا اور ٹرائل کرانا ہمارا کام ہے،ایک ایک شرپسند کو انجام تک پہنچائیں گے۔

ایک ایک شرپسند کو انجام تک پہنچائیں گے،لوگ شرپسندوں کی باتوں میں نہ آئیں،ایک ایک حملہ آور کی نشاندہی ہورہی ہے-یاسمین راشد پورے واقعے کی مرکزی کردار ہیں،زلمے خلیل زاد کی حیثیت چپڑاسی سے زیادہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پورے پنجاب میں سرکاری و نجی 108 گاڑیاں جلائی گئیں، 23 عمارات کو نقصان پہنچایا گیا جس میں کورکمانڈر ہاؤس، بینکس وغیرہ بھی شامل ہیں۔

میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس کی 2 ویگو گاڑیاں، 6 ہائی لیکس، 12 بسز، ایک جیل وین، 4 موٹر سائیکلیں اور 2 سنگل کیبن گاڑیاں جلیں، اسی طرح واسا کے ٹرک سمیت 6 گاڑیاں، ریسکیو 1122 کی 8 ایمبولینسز، آڈی کا پورا شوروم جلایا گیا جس میں ایک گاڑی مکمل تباہ ہوئی جبکہ باقی کو نقصان پہنچا، اس کے علاوہ 4 نجی گاڑیاں ، 2 ٹرک اور کنٹینرز کو بھی آگ لگائی گئی۔ 

وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ یہ ایک سیاسی جماعت کا احتجاج تھا جو لبرٹی چوک پر ہوا اور پہلے بھی وہ وہاں احتجاجی مظاہرے کرچکی تھی جو ان کا حق تھا لیکن اس کے بعد وہ سیاسی ورکرز کینٹ پہنچ کر دہشت گردوں میں تبدیل ہوگئے، کیوں کہ جناح ہاؤس پر حملہ سیاسی جماعت کا ورکر نہیں کرسکتا، وہ دہشت گردوں نے کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 400 افراد نے جناح ہاؤس کے اندر حملہ کیا جبکہ 34 نے باہر نقصان پہنچایا۔ میں یہ واضح کردوں کہ ان میں سے جب تک ایک ایک کو گرفتار نہیں کرلیا جائے گا ہم آرام سے نہیں بیٹھیں گے یہ کوئی عام کیس نہیں ہے، آنے والے وقت میں جو بھی اس کرسی پر ہوگا اس کی ذمہ داری اور فرض ہوگا کہ اس کیس کو انجام تک پہنچائے اور دہشت گردوں کو سزا دلوائے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس بات کے تمام شواہد موجود ہیں کہ یہ ایک منصوبہ بند حملہ تھا اور پہلے سے بتادیا گیا تھا کہ کن کن مقامات پر کس طرح حملہ ہوگا چاہے وہ جی ایچ کیو ہو، خفیہ ادارے کا فیصل آباد اور پنڈی کے دفاتر، عسکری ٹاور، کورکمانڈر ہاؤس ہو، یہ سب ان کی فہرستوں میں موجود تھا۔جنہوں نے کور کمانڈر ہاؤس جلایا انہیں میں سے ایک ٹیم نے جا کر عسکری ٹاور کو جلایا، ایسا نہیں کہ ایک ہجوم چلا گیا اور اس نے یہ کرلیا بلکہ شواہد ہیں کہ اسی ٹیم نے عسکری ٹاور بھی جلایا۔

محسن نقوی نے کہا کہ مرکزی ملزمان میں نے کچھ پکڑے گئے ہیں کچھ کو گرفتار کیا جائے گا لیکن ایک بات واضح ہے کہ ان میں سے کسی کے ساتھ رعایت نہیں کی جائے گی۔میانوالی میں فائربریگیڈ کی گاڑیاں، جوڈیشل کمپلیکس، پولیس کی 5 سے 7 گاڑیاں، چوکی نذر آتش کی گئیں، پی اے ایف بیس کو نقصان پہنچا گیا، ایک جنرل پوسٹ آفس، نجی بینک اور ایئرفورس کے نمائشی جہاز کے علاوہ اے ٹی ایم مشین اور پیٹرل پمپس کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔

تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ راولپنڈی میں پولیس کی 3 بسوں، قیدیوں کی وینز، 11 پک اپس، ڈبل کیبن وغیرہ کو آگ لگائی گئی جبکہ 2 میٹرو اسٹیشنز کو بھی نذرِ آتش کیا گیا جن کی دوبارہ تعمیر پر ایک ارب روپے لاگت آئے گی۔ ابھی تک 6 ارب روپے سےزائد کے نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے جبکہ مزید تخمینہ جاری ہے۔

مزیدخبریں