جمعرات سے تیل 13 روپے لٹر سستا ہوجائے گا؟

May 14, 2024 | 09:59:AM

Read more!

(24 نیوز)پاکستانیوں کے لیے ایک خوشخبری یہ ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں یکم مئی کے بعد رواں ماہ دوسری بار کمی ہونے کا امکان ہے۔کیونکہ ایران اسرائیل میزائل حملے ختم ہونے اور بحیرہ احمر میں کشیدگی میں کمی کے بعد مشرق وسطیٰ میں استحکام لوٹ آیا ہے۔جس کا اثر عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی صورت میں نظر آرہا ہے۔

اس وقت عالمی منڈی میں پیٹرول کی قیمت 6.32ڈالرز فی بیرل کم ہوکر 99.93 ڈالرز ہوگئی ہے اور ڈیزل کی قیمت اب 4.97 ڈالرز فی بیرل ہے جو کہ مارکیٹ میں مثبت تبدیلی کو ظاہر کرتی ہے۔اس لیے امید کی جارہی ہے کہ پاکستان میں بھی ابتدائی اندازوں کے مطابق 16 مئی سےپیٹرول کی قیمت میں 13روپے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت میں 8 سے 9.50روپے فی لیٹر کمی کا امکان ہے۔یہ اعداد و شمار گزشتہ 10دنوں کی تجارت کو مدنظر رکھ کر نکالے گئے ہیں ۔اہم اگلے دو دنوں میں ریلیف کے بارے میں تخمینہ مزید پختہ ہو جائے گا جس کا اطلاق وزیر اعظم کی منظوری کے بعد 16مئی 2024 سے ہو گا۔ اس سے ملک میں مہنگائی کو کم کرنے میں مزید مدد ملے گی ۔

 اگر یہ پٹرولیم مصنوعات میں اندازوں کے مطابق کمی ہو گئی تو یہ موجودہ مہینے میں لگاتار دوسرا ریلیف ہوگاکیونکہ یکم مئی 2024سے حکومت نے پٹرول کی قیمت کو 5.45روپے فی لیٹر کم کرکے 293.94 روپے فی لیٹر سے 288.4روپے فی لیٹر کر دیا تھا۔ اسی طرح ڈیزل کی قیمت بھی یکم مئی سے 8.42 روپے فی لیٹر کم ہوکر 281.9روپے ہو گئی تھی ۔اس بات کے پختہ شواہد موجود ہے اور متعلقہ حکومتی اور صنعتی ذرائع بھی اس بات کی تصدیق کر رہےہیں کہ پٹرولیم مصنوعات میں کمی کی امید ہے۔

ضرورپڑھیں:سوزوکی جی ڈی 110 کی قیمت کتنی؟موٹرسائیکل کے شوقین افراد کیلئے اہم خبر

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے صرف عوام کو نہیں بلکہ حکومت کو بھی فائدہ ہوگا کیونکہ شتہ10دنوں میں پی او ایل کی قیمتوں میں بڑے پیمانے پر کمی اور ایران سے اسمگل شدہ پی او ایل مصنوعات کی آمد روکنے کی وجہ سے پیٹرولیم مصنوعات کی کھپت میں اضافہ ہوگا۔اور اگر کھپت میں اضافہ ہو گا تو حکومت کو پٹرولیم لیوی کی مد میں زیادہ پیسے اکھٹے ہو ں گے۔حکومت پیٹرول اور ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی کے طور پر 60روپے فی لیٹر بھی وصول کر رہی ہے جبکہ ڈیلرز کو دونوں مصنوعات پر 8.64فی لیٹر کا مارجن مل رہا ہے۔

 ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ امدادی منصوبوں پر ابتدائی تخمینوں کے مطابق بین الاقوامی منڈی میں پی او ایل مصنوعات کی گزشتہ 10دنوں کی تجارت کو مدنظر رکھتے ہوئے کام کیا گیا ہے۔ تاہم اگلے دو دنوں میں ریلیف کے بارے میں تخمینہ مزید پختہ ہو جائے گا۔

 یاد رہے کہ اس وقت حکومت پیٹرول اور ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی کے طور پر 60روپے فی لیٹر بھی وصول کر رہی ہے جبکہ ڈیلرز کو دونوں مصنوعات پر 8.64فی لیٹر کا مارجن مل رہا ہے۔تاہم  ضلعی مارجن (اضافی مارجن سمیت) پٹرول اور ڈیزل پر فی لیٹر 7.87روپے بھی وصول کیے جاتے ہیں۔

مزیدخبریں