روٹ ٹو مکہ پروگرام پر کامیابی سے عملدرآمد جاری

May 14, 2024 | 21:25:PM
روٹ ٹو مکہ پروگرام پر کامیابی سے عملدرآمد جاری
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)عازمین حج اور عمرہ کو بہترین خدمات کی فراہمی اور ان کے لئے آسانیاں پیدا کرنے کے سعودی پروگرام روٹ ٹو مکہ پر کامیابی سے عملدرآمد جاری ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی عرب اپنے قیام سے لیکر آج تک لاکھوں فرزندان توحید کی حفاظت اور انہیں زیادہ سے زیادہ سہولتیں فراہم کرنے کے عزم پر نہ صرف کامیابی سے عملدرآمد کررہا ہے بلکہ روز بروز ان سہولتوں میں اضافہ کیا جارہا ہے، 25 اپریل 2016 کو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان بن عبدالعزیز سعود نے وزیراعظم کی حیثیت سے سعودی وژن 2030 کا آغاز کیا جس کا مقصد ضیوف الرحمان کو اعلی معیار کی بہترین اور زیادہ سے زیادہ خدمات فراہم کرنا ہے۔

سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے اعلی قیادت کے وژن2030 کو عملی جامہ پہنانا شروع کیا اور مکہ روٹ(مکہ راستہ) کے تحت اللہ کے مہمانوں کی میزبانی اور ان کے لئے خدمات کو بہترین بنانے کا آغاز کیا۔ اس پروگرام کا مقصد عازمین حج کو ان کے اپنے ہی ملک سے سفری اور دیگر سہولیات کی فراہمی ہے،2018، 2019، 2022 اور 2023 میں بھی سعودی وزارت داخلہ نے مکہ روٹ پروگرام کے ذریعے عازمین کو سعودی عرب میں داخلے سے قبل ان کے متعلقہ ممالک میں بہترین خدمات فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا تاکہ انہیں مناسک حج کی ادائیگی میں ہر قسم کی سہولت بہم پہنچائی جاسکے۔اس سارے عمل میں تعاون اور خدمات کا جذبہ کارفرما رہا۔

حج 2024 بمطابق 1445 ہجری میں بھی وزارت داخلہ نے دیگر وزارتوں اور شراکت داروں جن میں وزارت خارجہ ، وزارت حج و عمرہ، وزارت صحت ، اعلام ، پبلک ایوی ایشن ایجنسی ، ڈیٹا اینڈ انٹیلی جنس ٹیکنالوجی شامل ہیں، کے ساتھ ملکر مکہ روٹ پر موثر عملدرآمد کررہی ہے۔ عازمین کو ان کے اپنے ہی ملکوں کے ایئر پورٹس پر بائیو میٹرک ویزہ کا اجرا اور دیگر سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔سعودی عرب پہنچنے پر اللہ کے مہمانوں کا مختلف رضا کار اور شراکت دار استقبال کرتے ہیں اور ان کے سفر کو محفوظ اور پرامن بنانے کے لئے کوشاں ہیں، انہیں مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں خصوصی بسوں کے ذریعے ان کی رہائش تک پہنچایا جاتا ہے جہاں ان کی ضیافت اور آرام اور سہولت کو یقینی بنایا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب: نرسنگ کے شعبے میں 23 فیصد اضافہ ریکارڈ