’’عہدہ، طاقت چھوڑ دیں، انسان بن کر سوچیں‘‘:چیف جسٹس مدثر نارو کیس کے تفتیشی پر برہم
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق کا تفتیشی افسر تھانہ سبزی منڈی پر شدید اظہار برہمی ،کہا کہ کیا آپ تفتیش کے اہل ہیں؟ جو دو پھول لگائے ہیں اسکے اہل ہیں؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز )چیف جسٹس کا لاپتہ افراد کے کیسز ڈویژن بنچ میں منتقل کرنے کا فیصلہ، چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ اسی نوعیت کے کچھ کیسز ڈویژن بنچ میں بھی زیرسماعت ہیں، عہدہ، طاقت چھوڑ دیں، انسان بن کر سوچیں، یہ کیسز بھی ڈویژن بنچ میں ہی منتقل کر کے سن لیتے ہیں،کسی فریق کو کیس ڈویژن بنچ کو منتقل کرنے پر کوئی اعتراض تو نہیں؟
مدثر نارو اور دیگر لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے دائر درخواستوں پر سماعت ،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کیسز کی سماعت کی، ایمان زینب مزاری ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے اس عدالت میں پیش ہو کر یقین دہانیاں کرائی تھیں،وزیراعظم کی جانب سے آج رپورٹ عدالت میں پیش کی جانی تھی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ کابینہ نے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی، میٹنگز ہوئیں۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ میٹنگز تو ہوتی رہتی ہیں نتیجہ کیا نکلا؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ اعظم نذیر تارڑ کے استعفے کے بعد کمیٹی غیرفعال ہو گئی، چیف جسٹس نے پوچھا کہ نئے وزیر قانون آ چکے کمیٹی غیرفعال کیسے ہو گئی؟کل حکومت تبدیل ہو جاتی ہے تو کمیٹی ختم ہو جائے گی؟ سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ چلے گئے تو کیا اب یہ کیس ختم ہو جانا چاہیے؟ اگر کچھ نہیں کرنا تو بتا دیں ان کیسز کو ویسے ہی ختم کر دیتے ہیں، ان کیسز میں کیا کوششیں کی گئی ہیں؟
ضرور پڑھیں :خان صاحب ! آپ کو جواب دینا پڑے گا
ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دگل نے جواب دیا کہ لواحقین سے میٹنگز ہو چکیں اب مزید کارووائی کرنی ہے،ہمیں کچھ مزید وقت چاہیے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سارے کیسز دو دو سال سے زیرالتواء ہیں اور کتنا وقت چاہیے؟ وکیل درخواست گزار انعام الرحیم ایڈووکیٹ بولے یہ دس مرتبہ وقت مانگ چکے ہیں۔
چیف جسٹس نے بولے کہ ملک کے مفاد میں ہے کہ یہ مسئلے حل ہو جائیں اور کچھ نہیں،ہمارا اپنا کوئی لاپتہ ہو جائے تو ہم خود کیسا محسوس کرینگے؟ وکیل، جج یا آئی جی بعد میں، ہم انسان تو پہلے ہیں۔مدثر نارو کے والد نے کہا کہاسلامک یونیورسٹی کے باہر سے میرے دو بیٹے لاپتہ ہوئے ابھی تک کچھ پتہ نہیں چلا، چیف جسٹس نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ آپ نے کیا تفتیش کی ہے؟ چیف جسٹس عامر فاروق کا تفتیشی افسر تھانہ سبزی منڈی پر شدید اظہار برہمی ،کہا کہ کیا آپ تفتیش کے اہل ہیں؟ جو دو پھول لگائے ہیں اسکے اہل ہیں؟ عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔