(24 نیوز)خیبر پختونخواہ میں قومی ترقیاتی فنڈز کے نام پر اربوں کی بے ضابطگیاں سامنے آ گئیں۔
تحریک انصاف کے ایم این ایز خیبر پختونخوا میں اپنے ووٹرز کو بنیادی ضروریات پوری کرنے میں بھی ناکام رہے،وفاقی حکومت نے اپنے ایم این ایز کو حلقے میں ترقیاتی کام کروانے کے لیے اربوں کے فنڈز دیے
صوبہ کے مخصوص ایم ایم این ایز کو 33 ارب کے فنڈز چار سالہ دور حکومت میں دیے گئے،عدم اعتماد آنے سے پندرہ دن پہلے بھی مخصوص حلقوں کے لیے 1 ارب 47 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کیے گئے ۔
ضرور پڑھیں :خان صاحب ! آپ کو جواب دینا پڑے گا
جلد الیکشن کی صورت میں تمام فنڈز کو استعمال کر کے ووٹ حاصل کیے جانے تھے ،فنڈز مراد سعید ،عمر ایوب ، پرویز خٹک ، اسد قیصر ، ارباب عالم ، ناصر خان ،حیدر اعظم خان کے حلقوں کے لیے جاری ہوئے تھے
کوئی بھی ایم این اے چار سالوں میں ترقیاتی سکیم مکمل نہیں کر سکا ،پی ڈبلیو ڈی محکمہ کی ملی بھگت سے سکیمیں مکمل ہوئے بغیر کروڑوں کی ایڈوانس ادائیگیاں کی گئیں ،کرپشن شکایات سامنے آنے پر پی ڈبلیو ڈی نے چیف انجینئر کو معطل کر کے معاملہ دبا دیا ۔
تمام تر ترقیاتی سکیمیں شہریوں کو صاف پانی کی دستیابی ، پختہ روڈ ، سیوریج کی نکاسی ،واش روم کی سہولت کے لئے دی گئی تھی ،سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں ایم این ایز کو فنڈز براہ راست نہیں دیے جا سکتے ،صرف بنیادی ضرورت کے منصوبے سسٹین ایبل ڈویلپمینٹ پروگرام کے تحت فنڈز دیے جا سکتے ہیں۔