(24 نیوز)وزارت اطلاعات ونشریات نے متعدد شکایات موصول ہونے پر ملک بھر کے سنیما گھروں میں عالمی ایوارڈ یافتہ فلم "جوائے لینڈ" کی نمائش پر پابندی عائد کردی۔
ماریہ بی نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں فلم جوائے لینڈ کی پاکستان میں ریلیز پر پابندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ صائم صادق کی فلم خواجہ سراو¿ں کے حقوق کیلئے نہیں بلکہ اسلامی معاشرے میں ہم جنس پرستی کو فروغ دینے کیلئے ہے۔
اس سے قبل فلم کا ٹریلر سامنے آنے کے بعد جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے بھی فلم پر پابندی کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنی ٹوئٹ میں دعویٰ کیا تھا فلم میں ہم جنس پرستی کو فروغ دینے کی کوشش کی گئی ہے اور ایسی فلموں کے ذریعے پاکستان کے معاشرتی اقدار پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
فلم کی کہانی ایک نوجوان اور ٹرانس جینڈر کے گرد گھومتی ہے جوکہ ڈانس کلب میں ملازمت کے دوران ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہو جاتے ہیں۔ فلم کو کانز فلم فیسٹیول میں ’کانز: کوئیر پام‘ ایوارڈ سے نوازا گیا تھا جو کہ خصوصی طور پر ہم جنس پرست یا پھر مخنث افراد کی کہانیوں پر مبنی فلموں کو دیا جاتا ہے۔
صائم صادق کی ہدایتکار ی میں بننے والی اس فلم کی کاسٹ میں سرمد کھوسٹ، ثروت گیلانی، علینا خان، سہیل سمیر، سلمان پیر، ثانیہ سعید، کنول کھوسٹ، زویا احسن، ثنا جعفری اور قاسم عباس سمیت دیگر اداکار شامل ہیں جو فلم کی پاکستان میں ریلیز کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان میں جوائے لینڈ کو رواں ماہ 18 نومبر کو ریلیز کیا جانا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت کا وی وی آئی پی موومنٹ کیلئے ٹریفک نہ روکنے کا فیصلہ