پٹرول،ڈیزل کی قیمتوں میں حیرت انگیز کمی؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
پاکستان میں ایک بار پھر پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔یہ قیمتیں کتنی کم ہوں گی ؟بڑی خبر آگئی ۔پروگرام’10تک ‘کے میزبان ریحان طارق کہتے ہیں کہ سیاسی گہما گہمی اور جوڑ توڑ کی آجکل کی سیاست میں عوام کے مفاد کہیں کھو سے گئے ہیں ۔عوام کی مشکلات کو کم کرنے سے صرف بیان بازی کا سہارا لیا جا رہا ہے۔لیکن اس دوران کچھ ایسی مصنوعات جن کا تعلق عالمی مارکیٹ سے ان کی قیمتوں میں کمی سے عوام کو ریلیف ملنے کا امکان پیدا ہوا ہے۔ یکم نومبر کو تو عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہونے کا کوئی فائدہ عوام کو نہیں دیا گیا لیکن اب کی بار ایسا محسوس ہوتا ہے کہ قیمتوں میں مسلسل کمی کیوجہ سے عوام کو اس کے ثمرات ملیں گے۔شنید ہے کہ 15 نومبر سے عالمی قیمتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان میں بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 8 سے 15 روپے کم کی جا سکتی ہے۔اعداد و شمار کا جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران ڈیزل اور پیٹرول کی عالمی قیمتوں میں کمی آئی ہے، تاہم اسی عرصے کے دوران ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی ہوئی، یہی وجہ ہے کہ صارفین کو عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ کم مل سکے گا۔اگر ڈالر کی قیمت برقرار رہتی تو ممکنہ ملنے والا فائدہ اس سے ڈبل ہو سکتا تھا۔ ہفتے کے دوران ڈیزل اوسطاً 9 ڈالر فی بیرل سستا ہوکر تقریباً 113 ڈالر سے کم ہو کر 104 ڈالر فی بیرل ہو گیا۔ جبکہ پیٹرول کی قیمت ایک ڈالر سے کم ہو کر 91 ڈالر سے 90 ڈالر پر آگئی لیکن اسی دوران روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں 6 روپے اضافہ ہوا، جو280 روپے سے بڑھ کر 286 روپے کا ہوگیا۔ حکومت قانون کے مطابق فی لیٹر پیٹرول پر زیادہ سے زیادہ 60 روپے پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی (پی ڈی ایل) پہلے سے ہی وصول کر رہی ہے۔دوسری جانب عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے کیے گئے وعدوں کے مطابق حکومت کا بجٹ ٹارگٹ رواں مالی سال پیٹرولیم مصنوعات پر پی ڈی ایل کی مد میں 869 ارب روپے وصول کرنا ہے۔ 30 ستمبر 2023 کو ختم ہونے والی پہلی سہ ماہی میں کُل پیٹرولیم لیوی کلیکشن پہلے ہی 222 ارب روپے سے تجاوز کرچکی تھی تاہم فی لیٹر پیٹرول پر اس کے نرخ بدستور بڑھتے رہے اور مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران یہ تقریباً 50 روپے فی لیٹر پر کسی تبدیلی کے بغیر برقرار رہے۔ اس وقت حکومت پیٹرول اور ڈیزل دونوں پر تقریباً 80 روپے فی لیٹر ٹیکس وصول کر رہی ہے، تمام پیٹرولیم مصنوعات پر صفر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کے باوجود حکومت دونوں مصنوعات پر لیوی کی مد میں 60 روپے فی لیٹر وصول کررہی ہے۔اس وقت حکومت اپنی پوری صلاحیت کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں پر ٹیکس وصول کر رہی ہے اس سے زیاہ ٹیکس لگانے کے لیے اسے الگ سے قانونی منظوری درکار ہوگی۔یہی وجوہات ہیں کہ اس بار عوام کو پٹرول پر کچھ نہ کچھ ریلیف ملنے کی امید ہے۔مزید دیکھیے اس ویڈیو میں