(اخلاق چانڈیو) سندھ میں رائیس ملز کے بیوپاری سیلاب متاثرین کی مجبوری کا فائدہ اٹھانے لگے، ہر 100 من دھان پر 3 من کی کٹوتی کرنا شروع کر دی.
سندھ کے ضلع قمبر شہدادکوٹ میں گزشتہ سیلاب کے بعد پہلی دھان کی فصل تیار ہو گئی لیکن غریب کسان رائیس ملز مالکان کی وجہ سے پریشان ہیں، گذشتہ سال جون میں سیلاب میں سندھ کے کئی علاقوں کی طرح قمبر شہدادکوٹ بھی ڈوب گیا تھا، فصلیں تباہ ہوئیں کاشتکار کی جمع پونجی چلی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کی آمد۔۔۔، پیٹرول مزید سستا؟
6 ماہ بعد پانی اترا تو کسانوں نے اپنے گھروں اور زمین کا رخ کیا، قمبر شہداد کوٹ کے نواحی گاؤں شاہنواز خان مغیری کے کسان در محمد کوری نے سیلاب کے بعد بڑی محنت سے کھیتوں کو پھر سے آباد کیااور دھان کی کاشت کی، فصل تیار ہوئی تو خاندان کی خوشیاں لوٹ آئیں.
غیریب کسان در محمد کوری فصل کو مارکیٹ لیکر گئے تو رائیس ملز کے بیوپاریوں نے سیلاب متاثرین کی مجبوری کا فائدہ اٹھایا اور ہر 100 من پر 3 من دھان کی کٹوتی کرنا شروع کر دی.
تباہ کاری کے بعد سیلاب کا پانی تو کب کا چلا گیا لیکن اس سسٹم پر چھائی کرپشن در محمد کوری جیسے سیلاب متاثرہ کسانوں کی امیدوں کو بھجا رہی ہے جبکہ حکومت خاموش ہے.