(24نیوز)پاکستان کے بعد بھارت میں بھی سموگ نے معمولات زندگی کو یکسر متاثر کردیا۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں بڑھتی سموگ کے باعث تمام پرائمری سکولوں کو بند کردیا گیا ہے اور سکولوں کو آن لائن کلاسز کے انعقاد کی ہدایت کی گئی ہے۔نئی دہلی اور اس کے اطراف میں تقریباً 3 کروڑ افراد رہائش پذیر ہیں جو ہر سال سردیوں میں شدید فضائی آلودگی کا سامنا کرتے ہیں۔
نئی دہلی کو اپنی لپیٹ میں لینے والی سموگ عام طور پر کھیتوں میں فصلوں کی باقیات جلانے اور فیکٹریوں اور گاڑیوں سے خارج ہونے والے دھویں کے باعث پیدا ہوتی ہے۔نئی دہلی حکومت کی جانب سے وقتاً فوقتاً شہر میں تعمیراتی سرگرمیوں اور دیگر علاقوں سے آنے والے ڈیزل انجن ٹرکوں کے شہر میں داخلے پر پابندی لگائی جاتی ہے تاکہ آلودگی میں کمی لائی جاسکے۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ بھارتی سپریم کورٹ نے صاف فضا کو بنیادی انسانی حق قرار دیتے ہوئے اس حوالے سے اقدامات کے لیے مرکزی اور ریاستوں حکومتوں کو احکامات بھی دیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ ضمنی انتخاب میں بڑااپ سیٹ، نتائج نے پی ٹی آئی کو حیران کر دیا