ڈی جی آئی ایس آئی کا تقرر ،تمام معاملات طے پاچکے ہیں،فواد چودھری

Oct 14, 2021 | 17:47:PM

(24نیوز)وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ پاکستان میں سول ملٹری تعلقات اتنے اچھے کبھی نہیں رہے جتنے آج ہیں۔ڈی جی آئی ایس آئی کے تقرر کا عمل شروع ہوچکا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق  میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کا تقررجلد کر دیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ  فوج اور حکومت ایک صفحے پر ہیں اور جنرل قمر جاوید باجوہ سے خوشگوار قریبی تعلقات ہیں۔ سول ملٹری اچھے تعلقات کا سہرا آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو بھی جاتا ہے۔ ڈی جی آئی ایس کے تقرر کے تمام معاملات طے پاچکے ہیں اور تقرر کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ نے سول حکومت کوہمیشہ سپورٹ کیا۔ فواد چودھری نے مزید کہا کہ افغانستان میں عدم استحکام سےپاکستان کونقصان پہنچے گا۔فواد چودھری نے مزید کہا کہ  ایک مخصوص طبقہ اس معاملے پر جو کھیل کھیلنا چاہتا تھا وہ ناکام ہو چکا ہے۔انہوں  نے کہا کہ اب کہا جا رہا ہے وزیر اعظم نئے ڈی جی آئی ایس آئی کے لئے انٹرویو کریں گے،ان عہدوں پر تعیناتی سے قبل ملاقات ایک عمومی روایت ہے، ایسے عمل کو بھی متنازع بنانا انتہائی نامناسب ہے۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ حالات الحمدللہ بالکل ٹھیک ہیں، ہر بندہ ہر گھنٹے کے بعد اپنی مشہوری کے لیے بات ٹوئسٹ کرلیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کی صورتحال، افغانستان کے حالات اور آئی ایم ایف سے جاری مذاکرات کی روشنی میں پاکستان کے پاس ایک ہی مستحکم نکتہ ہے کہ پاکستان کے سول ادارے اور فوج ایک پیج پر ہیں اور اگر اس میں بھی کوئی رخنہ آتا ہے تو پاکستان کو بہت زیادہ نقصان پہنچے گا۔فواد چودھری  نے کہا کہ پاکستان کے تمام اداروں کے متحد رہنے میں ہی پاکستان کا مفاد ہے، ہمارے بڑے بھی یہ بات سمجھتے ہیں اور انہیں اس بات کا احساس بھی ہے اس لیے کوئی ایسا مسئلہ نہیں آئے گا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال کے پاکستان پر اثرات اس وقت مرتب ہوتے اگر ہمارے اداروں کے آپس میں تعلقات مستحکم نہ ہوتے لیکن ایسا کچھ نہیں ہے، ہماری تمام پالیسیاں بڑی گفتگو کے بعد بنتی ہیں اور تمام پالیسیاں پاکستان کے مفاد کے مطابق آگے بڑھیں گی۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کو اس وقت عالمی صورتحال کا بھی سامنا ہے جس کا سب کو ادراک ہے، ہم نے اب تک ساری صورتحال کا کامیابی سے مقابلہ کیا ہے اور معاملات میں کامیابی سے آگے بڑھے ہیں لہٰذا مجھے امید ہے کہ پاکستان ان مشکلات سے جلد نکل آئے گا۔ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بدقسمتی یہ ہے کہ ہمارا انتخابی عمل پر اعتبار نہیں ہے لہٰذا ہماری سیاسی چال یہی ہوتی ہے کہ تمام اپوزیشن جماعتیں اسی کوشش میں ہوتی ہیں کہ حکومت اور فوج میں اختلاف ہو اور ہم اسٹیبلشمنٹ یا فوج کے ساتھ مل کر سازش کریں اور حکومت کو ہٹا لیں، یہی ہماری سیاسی تاریخ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:نور مقدم کیس میں اہم پیش رفت۔۔ 12 ملزموں پر فرد جرم عائد

مزیدخبریں