سردرد کی وجوہات، علامات اور علاج کیا ہے؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک )طبی ماہرین کے مطابق رات دیر تک جاگنا، وقت پر نہ کھانا، ان دیکھی فکر و تشویش میں مبتلا رہنا اور اِن جیسے دیگر کئی عوامل سردرد کی وجہ بنتے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ سر درد کوئی مستقل بیماری نہیں بلکہ اکثر و بیشتر حالات میں یہ اندرونی خرابی کا پتہ دیتا ہے۔روزمرہ مسائل اور بے ہنگم طرزِ زندگی نے کچھ دیا ہو یا نہیں، سردرد ضرور دیا ہے اور اس کے قصور وار عموماً ہم خود ہی ہیں۔
سر درد ایک بہت عام حالت ہوتی ہے جس کا زیادہ تر لوگ اپنی زندگی کے دوران کئی بار تجربہ کرتے ہیں، سر درد کی اہم علامت آپ کے سر یا چہرے میں درد کی صورت میں ہوتی ہے۔یہ درد مسلسل، تیز، ہلکا یا دھڑکتا ہوا محسوس ہوسکتا ہے، سر درد کا علاج ادویات اور تناؤ کی کیفیت سے نپٹ کر کیا جاسکتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق سر درد کی 150 سے زیادہ اقسام ہیں، جو دو اہم اقسام میں تقسیم ہوتی ہیں، بنیادی اور ثانوی سر درد۔بنیادی سر درد: بنیادی سر درد وہ ہے جو کسی اور طبی حالت کی وجہ سے نہیں ہوتا، اس میں شامل ہے کلسٹر سر درد(cluster headaches)، دردِ شقیقہ، روزانہ نیا مسلسل سر درد، تناؤ کی وجہ سے سر درد وغیرہ۔ثانوی سر درد: ثانوی سر درد کا تعلق دوسری طبی حالت سے ہوتا ہے، جیسے کہ دماغ میں خون کی نالیوں کی بیماری، سر کی چوٹ، ہائی بلڈ پریشر، انفیکشن، ادویات کا زیادہ استعمال، ہڈیوں کا انجماد، صدمہ، ٹیومر وغیرہ۔
ماہرین کا بتانا ہے کہ خاندانوں میں سر درد موروثی ہوتا ہے، خاص طور پر درد شقیقہ، جن بچوں کو درد شقیقہ ہوتا ہے ان کے والدین بھی اس بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں۔ درحقیقت، جن بچوں کے والدین کو درد شقیقہ ہے، ان میں اس کے ہونے کے امکانات چار گنا زیادہ ہوتے ہیں۔سر درد ایک گھرانے میں مشترکہ ماحولیاتی عوامل سے بھی شروع ہو سکتا ہے، مثلاً کچھ کھانے پینے اور اجزاء جیسے کہ کیفین، الکحل، خمیر شدہ کھانے، چاکلیٹ اور پنیر، بالواسطہ تمباکو نوشی، گھریلو کیمیکلز یا پرفیوم کی شدید خوشبو۔
دماغ، خون کی نالیوں اور ارد گرد کے اعصاب کے درمیان بات چیت کرنے والے سگنلز کے نتیجے میں سر درد ہوتا ہے، سر درد کے دوران، ایک نامعلوم طریقہ کار مخصوص اعصاب کو متحرک کرتا ہے جو پٹھوں اور خون کی نالیوں کو متاثر کرتے ہیں، یہ اعصاب دماغ کو درد کے سگنل بھیجتے ہیں۔درد شقیقہ کو پوری طرح سے نہیں سمجھا جاسکا لیکن محققین کا خیال ہے کہ درد شقیقہ اس وقت ہوتا ہے جب غیر مستحکم اعصابی خلیے مختلف عوامل (متحرکات) پر زیادہ ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔ عصبی خلیے خون کی نالیوں میں تحریکیں بھیجتے ہیں اور دماغ میں کیمیائی تبدیلیاں لاتے ہیں۔تناؤ کے سر درد یا درد شقیقہ کے عام محرکات میں الکوحل کا استعمال، کھانے یا سونے کے انداز میں تبدیلیاں، ذہنی دباؤ، کام یا اسکول سے متعلق جذباتی تناؤ، ادویات کا زیادہ استعمال، روشنی، شور، موسم کی تبدیلی اور جسمانی پوزیشن کی وجہ سے آنکھ، گردن یا کمر میں تناؤ شامل ہیں۔
تناؤ میں سر کا درد کرنا اس درد کی سب سے عام قسم ہے، تناؤ کے درد میں سر درد ہوتا ہے، یہ درد سر کے دونوں طرف ہوتا ہے اور معمول کی سرگرمیوں (جیسے جھکنا یا اوپر چلنا) کے دوران شدید ہوجاتا ہے۔مائیگرین بنیادی سر درد کی دوسری سب سے عام قسم ہے، مائیگرین کی علامات میں اعتدال سے شدید درد، متلی یا الٹی کا محسوس ہونا یا آنا، دھڑکتا درد، چار گھنٹے سے تین دن تک درد رہنا، روشنی، شور یا بدبو کے لیے حساسیت اور پیٹ میں درد شامل ہیں۔سر درد کی کن علامات کے لیے فوری طبی امداد کی ضرورت ہوتی ہے؟ اگر آپ یا آپ کے بچوں میں سر درد کی ان علامات میں سے کوئی بھی ہے، تو فوراً طبی امداد حاصل کریں۔اس طرح کا درد اعصابی علامات سے وابستہ ہوتا ہے جیسے کہ کمزوری، چکر آنا، اچانک توازن کھو جانا یا گرنا، بے ہوشی یا جھنجناہٹ، فالج، ابلاغ کی مشکلات، ذہنی الجھن، دورے، شخصیت میں تبدیلی/ نامناسب سلوک، یابصارت میں تبدیلی (دھندلی نظر، دہرا نقطہ نظر، یا اندھے دھبے)، بخار کے ساتھ سر میں درد، سانس لینے میں دشواری، گردن کی اکڑن، خارش، درد جو آپ کو رات کو بیدار کرے، شدید متلی اور الٹی کے ساتھ سر درد، سر میں چوٹ یا حادثے کے بعد سر درد ہونا۔
سر درد کے علاج کے سب سے اہم پہلوؤں میں سے ایک سر درد کے محرکات کا پتہ لگاناہوتا ہے، یہ جاننا کہ وہ کیا ہیں، ایسا کرنے سے عام طور پر بار بار سردرد ہونے کو کم کیا جاسکتا ہے۔دباؤ والے حالات سے نمٹنے کے طریقوں پر عمل کرکے تناؤ کم کیا جاسکتا ہے۔ گہری سانس لے کر، پٹھوں میں نرمی پیدا کرکے، ذہنی تصاویر بنا کر اور موسیقی سے تناؤ کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔بار بار یا شدید سر درد کے لیے ڈاکٹر کی جانب سے سر درد سے بچاؤ کے لیے دوائیں تجویز کر سکتے ہیں۔
دوسری قسم کی دوائیں درد شقیقہ کے حملے کو روک سکتی ہیں، ہائی بلڈ پریشر، دورے اور ڈپریشن کے لیے ادویات بعض اوقات درد شقیقہ کو روک سکتی ہیں۔