(24 نیوز)مولانا فضل الرحمان نے ایس سی او اجلاس کے موقع پر احتجاج غیر مناسب قرار دے دیا، کہتے ہیں پی ٹی آئی قیادت سے احتجاج مؤخر کرنے کیلئے بات کروں گا، ہم نے حکومت کا آئینی مسودہ مسترد کردیا تھا، حکومتی ترمیم منظور ہوتی تو شخصی آزادی ختم ہوجاتی، ہم نے سب کچھ عوامی مفاد میں کرنا ہے، آئینی ترمیم کا معاملہ ایک لمبی ایکسرسائز ہے، ہم تمام ادارں کے درمیان افہام و تفہیم پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
ٹنڈو الہیار میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےجے یو آئی(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئینی ترامیم پر جو چیزیں ہم نے مسترد کیں وہ واپس ہوچکی ہیں، جو مسودہ حکومت کی طرف سے لایا گیا تھا ہم نے مسترد کردیا تھا، اس مسودے سے عدلیہ کمزور ہوجاتی اور انسانی حقوق تباہ ہوجاتے تاہم مسودے پر کافی ہم آہنگی ہوچکی ہے۔
ضرورپڑھیں:چینی وزیرِ اعظم کے دورے سے دوستی مزید مضبوط اور گہری ہو گی: شہباز شریف
انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں اس لیے نہیں کہ عوام کے مفاد کے خلاف قانون پاس کریں، بلاول بھٹو، نوازشریف اور پی ٹی آئی کی قیادت سے ملاقات کروں گا، 18ویں ترمیم میں بھی ہمیں 9 مہینے لگ گئے تھے، آج کیا مسئلہ ہے جو ہم پر جلدی مسلط کی گئی ، ہم اتفاق رائے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔
مولانافضل الرحمان نے پی ٹی آئی سے اپیل کیا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس تک احتجاج ملتوی کریں، پہلے بھی مظاہرے کے نتائج اچھے نہیں آئے۔