(نیوز ایجنسی) نیویارک کی وفاقی عدالت میں برطانوی شہزادے اینڈریو کے خلاف جنسی زیادتی کے امریکی خاتون کی جانب سے لگائے گئے الزامات پرسماعت شروع ہو گئی اور پہلی سماعت کے موقع پرپرنس اینڈریو کے وکیل نے دعویٰ کیا ہے کہ جنسی زیادتی کا مقدمہ بے بنیادہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق شہزادہ اینڈریو کے وکلا کا یہ کہناتھا کہ شہزادے پر الزا م لگانے والی خاتون کی جانب سے انہیں کوئی قانونی کاغذات پیش نہیں کئے گئے۔نیو یارک میں جمع کروائی گئی عدالتی دستاویزات میں کہا گیا کہ اس مقدمے کے لئے اٹارنی اینڈریو بریٹلر ملکہ الزبتھ دوم کے دوسرے بیٹے شہزادہ اینڈریو کی نمائندگی کریں گے ۔
ورجینیا نے نیویارک سٹی عدالت میں مقدمہ دائر کر دیا جس میں دعویٰ کیا گیا کہ شہزادہ اینڈریو نے بدنام زمانہ جیفری ایپسٹین کے نیویارک والے گھر میں اسے کمسنی میں جنسی حملے کا نشانہ بنایا تھا۔ ۔ 38 سالہ ورجینیارابرٹس نے گزشتہ ماہ شہزادے پر یہ الزام لگایا کہ 17 سال کی عمر میں اسے شہزادہ اینڈریو کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرنے پر مجبورکیا گیا۔
عدالتی دستاویزات میں شہزادہ اینڈریو پر الزام لگایا گیا ہے کہ بیس سال قبل شہزادہ اینڈریو کو دولت، طاقت، مضبوط پوزیشن اور روابط نے اس قابل بنایا کہ انہوں نے ایک خوفزدہ، کمزور بچی کے ساتھ بدسلوکی کی جہاں اس کی حفاظت کے لئے کوئی موجود نہیں تھا۔جبکہ شہزادہ اینڈریو لڑکی کے الزامات کو بے بنیاد قرار دے کر یکسر مسترد کرچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں۔او لیول اور اے لیول کے امتحانات ہوں گے یا نہیں ۔۔ وفاقی وزیر تعلیم نے بتادیا
جنسی زیادتی ۔۔شہزادہ اینڈریوکے خلاف امریکی عدالت میں سماعت شروع
Sep 14, 2021 | 19:28:PM