(ویب ڈیسک)روس نے چینی انجن اور پرزوں کا استعمال کرتے ہوئے میکاز ڈرون تیار کر لیے۔
روس نے چینی انجوں اور پرزوں کا استعمال کرتے ہوئے پچھلے سال ایک نئے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ڈرون کی تیاری شروع کی جسے Garpiya-A1 کہا جاتا ہے۔
ایک یورپی انٹیلی جنس ایجنسی کے دو ذرائع کے مطابق اور رائٹرز کے ذریعے دیکھی گئی دستاویزات سے پتہ چلا ہے کہ روس نے چینی انجن والے ڈرونز کو یوکرین کی جنگ میں تعینات کیا ہے۔
انٹیلی جنس میں نئے ڈرون کے لیے پروڈکشن کا معاہدہ، مینوفیکچرنگ کے عمل سے متعلق کمپنی کی خط و کتابت اور مالیاتی دستاویزات شامل تھیں۔
روسی سرکاری ہتھیار بنانے والی کمپنی الماز انٹی کی ذیلی کمپنی IEMZ Kupol نے جولائی 2023 سے جولائی 2024 تک 2,500 سے زیادہ کامیکاز ڈرون تیار کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گرج چمک کیساتھ موسلادھار بارش، محکمہ موسمیات نے خبردار کردیا
چینی ٹیکنالوجی کو شامل کرنے والے نئے روسی ڈرون کی موجودگی کے بارے میں پہلے معلومات سامنے نہیں آئی تھیں۔
دونوں انٹیلی جنس ذرائع نے بتایا کہ گارپیا جس کا مطلب روسی زبان میں ہارپی ہے کو یوکرین میں فوجی اور سویلین اہداف کے خلاف تعینات کیا گیا ہے جس سے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا ہے اور ساتھ ہی شہری اور فوجی دونوں طرح کی ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں۔