(24 نیوز) ایک نئی ریسرچ میں بتایا گیا ہے کہ بلڈ شوگر لیول کے کم ہونے کا خوف ٹائپ 1 ذیابیطس والے بہت سے مریضوں میں ورزش کی حوصلہ شکنی کرتا ہے۔
محققین نے میڈرڈ میں یورپی ایسوسی ایشن فار دی اسٹڈی آف ذیابیطس کے سالانہ اجلاس میں اس حوالے سے رپورٹ پیش کی، محققین کے مطابق اگر ان کے ڈاکٹر ایسے مریضوں سے ذیابیطس کا انتظام کرنے اور ورزش کے بارے میں بات کریں تو لوگ ورزش میں مشغول ہونے کا زیادہ امکان رکھتے ہیں۔
ذیابیطس کی کلینکل سینئر لیکچرر کیٹریونا فیرل نے کہا کہ جسمانی سرگرمیوں کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ختم کرنے اور اپنے مریضوں کو مؤثر طریقے سے ورزش کرنے کے لیے ہمیں اپنی فراہم کردہ تعلیم اور کلینکس میں ورزش کے بارے میں معلومات کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے، ٹائپ 1 ذیابیطس ایک خود کار قوت مدافعت کی خرابی ہے جس میں مدافعتی نظام لبلبہ پر حملہ کرتا ہے اور اس کی انسولین بنانے کی صلاحیت کو شدید نقصان پہنچاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کا ڈاکٹر عافیہ کی ہمدردی کی بنیاد پر رہائی کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ
اس کے نتیجے میں لوگوں کو اپنے خون میں شوگر کی سطح کی مسلسل نگرانی کرنی چاہیے اور روزانہ انسولین لینا چاہیے جبکہ ورزش بھی نفع کو بڑھا دیتی ہے۔