شدت پسند گروہ اسلام کی شناخت بدلنا چاہتے ہیں، فواد چوہدری

Apr 15, 2021 | 12:33:PM
شدت پسند اسلام کی پہچان بدلنا چاہتے ہیں
کیپشن: شدت پسند اسلام کی پہچان بدلنا چاہتے ہیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24نیوز)وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے  کہ شدت پسند گروہ اسلام کی شناخت بدلنا، تشدد اور انتہا پسندی کو ہوا دینا چاہتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے کہا کہ برصغیر میں اسلام بزرگان دین کی محبت، انسانیت کے درس کی مضبوط بنیادوں پر استوار ہوا۔انہوں نے کہا کہ لبیک جیسے شدت پسند گروہ اسلام کی شناخت بدلنا اور انتہا پسندی کو ہوا دیناچاہتے ہیں۔

چاہتے ہیں اور ایسی کوششوں کو ناکام بنانا ہر مسلمان کا فرض ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا تھا کہ پنجاب حکومت کی سفارش پر انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997ء کے تحت تحریک لبیک پاکستان پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے اور سمری کابینہ کو بھجوا ئی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی کی کارروائیوں سے عالمی سطح پر ملک کا تشخص مجروح ہوا ، ہم قرار داد اسمبلی میں اتفاق رائے سے پیش کرنا چاہتے تھے، ہماری بڑی کوششیں تھیں لیکن وہ ہر صورت فیض آباد اور اسلام آباد آنا چاہتے تھے اور اس کیلئے انہوں نے بہت لمبی تیاری کر رکھی تھی، یہ ایسامسودہ چاہتے تھے کہ یورپ کے سارے لوگ ہی پاکستان سے واپس چلے جائیں۔

شیخ رشید نے کہا کہ قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف مقدمات درج ہوں گے، بند راستے بحال کر دیئے، مغوی پولیس اہلکار بازیاب کرا لئے، میں خود ناموس رسالت اور ختم نبوت ﷺکا سپاہی ہوں ، ہمارے دور میں ناموس رسالت ﷺکے خلاف کوئی بات نہیں ہو سکتی۔جہاں تک ختمِ نبوت اور ناموسِ رسالت کا تعلق ہے تو میری جان بھی حاضر ہے، سوشل میڈیا پر سڑکیں بلاک کرنے اور بد امنی کے پیغامات دینے والوں کا قانون پیچھا کررہا ہے، ٹی ایل پی کا سوشل میڈیا چلانے والے لوگ سرینڈر کر دیں۔
 برصغیر میں اسلام درگاہوں،اولیائے کرام کی تبلیغ بزرگان دین کی محبت، اخلاص اورانسانیت کے درس کی مضبوط بنیادوں پر استوار ہوا، لبیک جیسے شدت پسند گروہ اسلام کی اس شناخت کو بدلنا چاہتے ہیں اور تشدد اور انتہاپسندی کو ہوا دینا چاہتے ہیں ایسی کوششوں کو ناکام بناناہر مسلمان کا فرض ہے۔

یہ بھی پڑھیں:      افغانستان میں بڑھتا تشدد تشویشناک،خوشحالی چاہتے ہیں: شاہ محمود