(24 نیوز) ترک ڈراموں میں دشمنوں اور ظالموں پر قہر بن کر ٹوٹنے والے کردار نوجوانوں کےلئے مثال بن چکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ترک تاریخ اور ثقافت کو اجاگر کرنے والی ارطغرل غازی اور عثمان جیسی ٹی وی سیریز نے نوجوانوں کو اپنی صلاحیتوں کو ایک نئے انداز سے منوانے کا موقع فراہم کیا ہے۔ترک ثقافت اور تاریخ کے ساتھ ایمان کی حرارت بڑھانے والی سیریز نوجوانوں کو پب جی جیسی پرتشدد سرگرمیوں سے دور کرکے صحت مند سرگرمیوں کی جانب راغب کررہی ہیں۔
کراچی میں کھیلوں کی اکیڈمیوں میں تیر اندازی اور تلوار بازی سیکھنے کے خواہش مند افراد بالخصوص نوجوانوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
فلم، ڈرامہ اور میڈیا سے نشر ہونے والا مواد کسی بھی معاشرے پر مخصوص سماجی اور نفسیاتی اثرات مرتب کرتا ہے کچھ ایسے ہی اثرات ترک ڈرامہ سیریز کی وجہ سے پاکستان کے نوجوان پر بھی مرتب ہورہے ہیں۔ نوجوانوں کی بڑی تعداد ارطغرل غازی اور عثمان جیسی لازوال ترک ٹی وی سیریز سے متاثرہوکر تیر اندازی اور تلوار بازی جیسی صحت مند سرگرمیوں کی جانب راغب ہورہے ہیں اور بچوں اور نوجوانوں کے ساتھ ہر عمر کے افراد ان سرگرمیوں کے ذریعے خود کو اسلام کے عروج کا ذریعہ بننے والی فنون حرب سے جوڑ رہے ہیں۔
نوجوان لڑکے ارطغرل غازی، نور گل، بامزی اور عثمان کی طرح مہارت سے تلوار چلانے اور تیر سے نشانہ لگانے کی صلاحیت پیدا کرنے کے لئے کوشاں ہیں تو وہیں لڑکیاں بھی حلیمہ سلطانہ، آئیکز خاتون اور بانو چیک سے متاثر نظر آتی ہیں۔ شہر کے مختلف علاقوں میں آرچری (تیر اندازی) سکھانے والے کلبوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور سکولوں کی سطح پر بھی تیر اندازی سکھانے کے لئے خصوصی ورکشاپس کا انعقاد کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں :رمضان المبارک میں محکمہ ریلوے کا مسافروں کیلئے بڑا تحفہ