(24 نیوز) مودی کے تابوت میں ایک اور کیل ٹھونک دی گئی، قابض بھارتی جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے پلوامہ حملے کا بھانڈا پھوڑ دیا۔
پلوامہ حملے خود کروا کر پاکستان پر الزام لگانے کی مودی چال بے نقاب، مودی سرکار اپنے ہی مہروں سے مات کا شکار ہوگئی۔
قابض بھارتی جموں کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کے پلوامہ حملے سے متعلق چشم کشاہ انکشافات کیے ہیں، سابق گورنر جموں و کشمیر نے مُودی سرکار اور اس کے قریبی مشیروں کی بھیانک تصویر کھینچ ڈالی۔
جموں و کشمیر کے سابق گورنر نے نشریاتی ادارے ’دی وائر‘ کو دیے جانیوالے انٹرویو میں انکشاف کیا کہ مودی سرکار کو پہلے سے حملے کا علم تھا لیکن انہوں نے فوجیوں کو بچانے کے بجائے مروا دیا اور ملبہ پاکستان پر ڈال دیا، جب میں (ستیہ پال ملک) نے معاملے کو اٹھایا تومودی نے مجھے پلوامہ حملے کے فوراً بعد کوربٹ پارک سے باہر بلا لیا، مودی جی نے مجھے پلوامہ حملے پر خاموش رہنے کو کہا اور اس بات کا ذکر کسی سے نہ کرنے کو کہا۔
یہ بھی پڑھیے: مودی سرکار کی بی بی سی کیخلاف انتقامی کارروائیوں میں مزید تیزی،نیا مقدمہ درج
ستیہ پال ملک نے کہا کہ نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر اجیت دوول نے بھی مجھے پلوامہ معاملے پر بات کرنے سے منع کر دیا تھا، مجھے احساس ہو گیا تھا کہ پلوامہ ڈرامے کا مقصد صرف اور صرف بی جے پی کو انتخابات میں فائدہ پہنچانا تھا، مودی سرکار اور بی جے پی جموں و کشمیر میں سیاسی زلزلے کا باعث بن سکتی ہے۔
ستیہ پال ملک نے انٹرویو میں کہا کہ میں یہ بات کھل کر کہہ سکتا ہوں کہ وزیراعظم مودی کو کرپشن سے کوئی مسئلہ نہیں، مودی جی جموں وکشمیر کے بارے میں بے خبر اور جہالت کی انتہا پر ہیں، وزارتِ داخلہ کی کوتاہی کے سبب فروری 2019 کے دوران پلوامہ میں بھارتی فوجیوں پر تباہ کن حملہ ہوا۔
ستیہ پال ملک اگست 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے دوران قابض بھارتی جموں و کشمیر کے آخری گورنر تھے۔