والدین علیحدگی کے باوجود دوست تھے،والد ہی والدہ کو ہسپتال لیکرگئے: بیٹی نور جہاں
کبھی کبھارمحسوس ہوتا ہے میں اپنی والدہ جیسی زندگی جی رہی ہوں، میں بھی سنگل مدر ہوں اورعلیحدہ رہتی ہوں

Stay tuned with 24 News HD Android App

(ویب ڈیسک)ملکۂ ترنم نور جہاں کی بیٹی نازیہ اعجاز درانی نے والدین کی نجی زندگی سے متعلق گفتگوکرتے ہوئے کہاہے کہ وہ علیحدگی کے باوجود دوست تھے۔
نازیہ درانی نے حال ہی میں نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں شرکت کی،دوران انٹرویو والدہ کی زندگی کی یادیں تازہ کرتے ہوئے بتایا کہ والدہ 9 سال کی عمر سے اسٹار تھیں، انہوں نے بہت زیادہ شہرت اور مداحوں کی محبت دیکھی مگر وہ گھر میں ایک عام ماں کی طرح ہوتی تھیں۔
نازیہ اعجازدرانی نے کہا کہ والدہ نے ہمیشہ اپنے ہاتھوں سے کھانا بنایا اور کھلایا اور ہمارے سب ناز نخرے بھی اٹھائے، بڑی بہن ظِلّ ہما کی شادی کے بعد والدہ نے ہم 3 چھوٹی بہنوں کو بورڈنگ سکول میں ڈال دیا تھا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ والدہ اور والد اعجاز درانی میں علیحدگی کے باوجود دوستانہ تعلقات تھے، بورڈنگ سکول میں ہماری سالگرہ منانے کے لیے دونوں آیا کرتے تھے۔ والدہ کی وفات سے قبل جب ان کی طبیعت خراب ہوئی تو اس دوران بھی اعجاز درانی ہی والدہ کو ہسپتال لے کر گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:نواز الدین صدیقی کی نئی فلم کا ٹیزر جاری،فلم کب ریلیز ہوگی؟
نورجہاں کی بیٹی نے مزید کہا کہ والد ہمیشہ ہی والدہ کے لیے بہت ہی عزت کے ساتھ بات کرتے تھے،مجھے کبھی کبھارمحسوس ہوتا ہے کہ میں اپنی والدہ جیسی زندگی جی رہی ہوں، میں بھی سنگل مدر ہوں، علیحدہ رہتی ہوں اور اپنے بچوں کی دیکھ بھال بالکل اس طرح سے کرتی ہوں جیسے نورجہاں ہماری کیا کرتی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے میری عمر بڑھ رہی ہے، لوگ مجھے کہنے لگے ہیں کہ میں اپنی والدہ سے بہت زیادہ ملتی ہوں، مجھے لگتا ہے میں اپنی والدہ کی زندگی ری کری ایٹ کر رہی ہوں۔