مائنس ون فارمولا پر ہم چلتے ہی نہیں ہیں، بانی کی جان کو خطرہ ہے،علیمہ خان

Apr 15, 2025 | 19:06:PM

(ارشاد قریشی)تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے دوبارہ اڈیالہ جیل کے سامنے سے نہ جانے کا اعلان کرتے ہوئے  کہا ہے کہ ہم نے سیاسی کمیٹی کو مشورہ دیا تھا جن کی فہرست جاتی ہے وہ ہی لوگ ملاقات کیلئے جائیں،مائنس ون فارمولا پر ہم چلتے ہی نہیں ہیں، ہم سارے اکٹھے ہیں، پولیس کو آج واضح کر دیا ہے کہ آج فیملی کی ملاقات نہ کرائی گئی تو ہم یہاں سے نہیں جائیں گے ، سلمان اکرم راجہ اور سلمان صفدر کا بانی سے ملنا ہمارے لئے ضروری ہے۔

تفصیلات کے مطابق علیمہ خان نے گورکھپور ناکہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک ماہ ہو گئی ملاقات نہیں کروائی جارہی، نانی کو کیوں isolate کیا جارہا ہے،بانی پی ٹی آئی کی جان کو خطرہ ہے ،کل یہ کہہ دیں گے کہ بانی کی طبیعت خراب ہے،ہمیں اس چیز کی فکر ہے ہم یہاں سے اٹھیں گے نہیں جب تک ملاقات نہیں کروائی جائے گی۔ملاقات کروانا کورٹ آرڈر ہے،وکلا مل کر آتے ہیں ہمیں کچھ نہیں بتاتے،ہمیں تسلی نہیں ہو رہی،جب تک ملیں گے نہیں ہماری تسلی نہیں ہو گی، لوگوں کو بھی تسلی نہیں ہو گی،سلمان اکرم راجہ، ظہیر عباس اور سلمان صفدر ہمارے وکیل بھی ہیں پارٹی لیڈر بھی،سلمان اکرم راجہ اور ظہیر عباس کو ملنے نہیں دیا جارہا،ہم نے سیاسی کمیٹی کو مشورہ دیا تھا جن کی فہرست جاتی ہے وہ ہی لوگ ملاقات کیلئے جائیں،سلمان اکرم راجہ، ظہیر عباس اور سلمان صفدر ہمارے وکیل بھی ہیں پارٹی لیڈر بھی،سلمان اکرم راجہ اور سلمان صفدر کا بانی سے ملنا ہمارے لئے ضروری ہے،ظہیر عباس نے آج عدالت سے لکھ کر لایا اگر بانی کی بچوں سے بات نہ کرائی گئی تو جیل انتظامیہ 28 تاریخ کو پیش ہوں،جج شارخ ارجمند عمرہ کرکے آئے ہیں ہمیں امید ہے انکے عمرے کی فضیلت ہمیں بھی ملے،ہمارا مسئلہ یہ ہے ہماری فیملی کو روکا جارہا ہے۔

علیمہ کہنا تھا کہ انھوں نے کہا تھا ہم اپ کو نہیں جانے دے رہے ہم وہیں بیٹھ گئے تھے،پچھلی دفعہ انہوں نے کہا ہم اپ کو گرفتار کر رہے ہیں ہم تابعداری سے گاڑی میں بیٹھ گئے یہ ہمیں مارگلہ پولیس اسٹیشن لے کر جا رہے تھے ،گزشتہ ملاقات کے دن یہ ہمیں کسی بیابان میں چھوڑ کر اگئے تھے، اب ہم نے کہا ہے ہم نہیں جائیں گے پچھلی دفعہ اپ نے ہمیں دھوکہ دیا تھا، جہاں ہمیں یہ روکیں گے ہم ادھر ہی بیٹھ جائیں گے ،آج انہوں نے پولیس ناکہ اور بھی دور کر دیا ہے ،اگر نہیں ملنے دیں گے تو کیا کر لیں گے؟.ہم بھی یہی سوچ رہے ہیں کہ آخر کیا وجہ ہے، ایک ماہ سے ملاقات نہیں کرنے دی گئی پہلے انہوں نے کہا میری ملاقات بند کر دو اب ساری بہنوں کو نہیں ملنے دے رہے ،پولیس کو اج واضح کر دیا ہے کہ آج فیملی کی ملاقات نہ کرائی گئی تو ہم یہاں سے نہیں جائیں گے، ہم بطور فیملی ملاقات کے لیے جا رہے ہیں اگر ملاقات نہیں کرنے دیں گے تو ہم اپنے لیے بات کر لیں گے ،اگر ملاقات نہیں کرنے دیتے تو یہی طریقہ ہے کہ ہم وہیں پر بیٹھ جائیں اور ہمارے پاس کیا طریقہ ہے؟

بانی پی ٹی آئی کی بہن نے مزید کہا کہ ہم نے پارٹی کو کہا ہوا ہے ہمارے لیے بات نہ کریں یہ پارٹی کا کام نہیں ہے ،میں نے انگریزی میں لکھا تھا کہ اگر ملاقات نہ کرائی گئی تو ہم بیٹھ جائیں گے اور ہم بیٹھ چکے ہیں ،اگر ہمیں گرفتار کرنا ہے تو لے جائیں ہم تماشہ نہیں کریں گے، نہیں تو ہم یہیں بیٹھے رہیں گے پچھلی دفعہ بھی ہم سے دھوکہ کیا گیا،بانی پی ٹی ائی اپ سے ملاقات نہیں کرنا چاہتے یہی جیل سپرٹینڈنٹ کی پریس ریلیز میں بھی لکھا گیا تھا۔

ایک صحافی کے سوال پر علیمہ خان کا قہقہ لگا کر بولیں گزشتہ سماعت پر ملنے والی رضیہ سلطانہ نے بتایا کہ بانی پی ٹی ائی نے فیملی سے ملاقات کے لیے جیل میں شور کیا تھا،اڈیالا جیل والے بھی یہی کہہ رہے ہیں اور سب چینلز پر بھی چلا دیا کہ بانی مجھ سے نہیں ملنا چاہتے کیا یہ ماننے والی بات ہے؟۔بیرسٹر گوہر اور علی ظفر نے ملاقات کے بعد میری بہنوں کو آ  کر کہا کہ اپ اڈیلا جیل کے اندر چلی جائیں ،میری بہنوں نے بیرسٹر گور اور علی ظفر کو کہا کہ اپ ایک بہن کو کیوں مائنس کر رہے ہیں، مائنس ون فارمولا پر ہم چلتے ہی نہیں ہیں ہم سارے اکٹھے ہیں،اگر اس مرتبہ بھی دو بہنوں اور کزن کو ملاقات کی اجازت دی گئی تو پھر ہم دیکھیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ کے ججز کی نئی سنیارٹی لسٹ مرتب،تعداد کم ہوکر 44 ہوگئی

مزیدخبریں