(ویب ڈیسک)مدارس میں بچوں پر تشدد کے واقعات آئے روز سننے کو ملتے ہیں اسی طرح کا ایک اور واقعہ پنجاب کے شہر حافظ آباد میں پیش آیا جہاں قاری کے بدترین تشدد سے ایک طالب علم جاں بحق جبکہ اس کا بھائی زخمی ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق حافظ آباد میں سبق یاد نہ کرنے پر قاری نے دو طالب علموں کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ایک طالب علم جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مدرسے کی انتظامیہ کی جانب سے معاملے کو چھپانے کی کوشش کی گئی اور طالب علم کی موت کو اتفاقی حادثہ قرار دے کر تدفین کرادی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:6اوباشوں کی گھر میں گھس کر خاتون سے زیادتی۔بعد میں کیا کیا جانیے!
ذرائع کے مطابق مقتول کے چھوٹے بھائی نے واقعے کی حقیقت گھر والوں کو بتادی۔ ورثا کو بچے پر تشدد کا علم ہونے پر ملزم فرار ہوگئے۔پولیس نے بروقت کارروائی کرکے3ملزموں کو گرفتار کرلیا۔مقدمہ کے اندراج میں طالب علم کےوالد نے پولیس کو بتایا کہ میرا دوسرا بیٹا بھی استاد کے مبینہ تشدد سے زخمی ہوا۔والد نے موقف اختیار کیا کہ زخمی بیٹے ہی نے ہمیں بتایا کہ ہم دونوں بھائیوں پر تشدد کیا گیا جس سے بھائی جان کی بازی ہار گیا۔پولیس نے تشدد کرنے والے قاری اور مدرسے کی انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:شادی کے بعد ملاقاتیں بند۔۔دوست نے دوست سے ایسا بدلہ لیا کہ جان کرسب دنگ رہ گئے