(24 نیوز)افغان صدر اشرف غنی مستعفی ہونے کے بعد افغانستان سے چلے گئے۔نائب صدر امراللہ صالح نے بھی افغانستان چھوڑ دیا۔
بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ افغان صدر اشرف غنی نے استعفیٰ دیدیا ہے جبکہ افغان میڈیا کاکہناہے کہ افغان صدر اشرف غنی نے افغانستان چھوڑ دیا ، برطانوی میڈیا کاکہناہے کہ صدر اشرف غنی تاجکستان پہنچ گئے۔
قائم مقام وزیر دفاع نے کہاہے کہ افغان صدر نے بحران حل کرنے کااختیار سیاسی رہنماﺅں کو دیا،افغان حکومتی وفد ملکی صورتحال پر بات چیت کیلئے کل دوحہ جائے گا،افغان وفد میں یونس قانونی، احمد ولی مسعودسمیت دیگر اہم رہنما شامل ہیں ۔
اس سے قبل طالبان جلال آباد اور مزار شریف کو فتح کرنے کے بعد کابل میں داخل ہوگئے تھے، ترجمان طالبان کا کہنا ہے کہ دارالحکومت میں پُرامن طریقے سے داخل ہوئے ہیں اور کسی سے انتقام لینے کا کوئی ارادہ نہیں،حکومتی اور فوجی افسروں کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔
قائم مقام افغان وزیر داخلہ عبدالستار میرزاکوال نے اقتدار کی منتقلی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ کابل میں کوئی لڑائی نہیں ہوگی اور عبوری ادارے کو اقتدار کی منتقلی پرامن طریقے سے ہو گی ، افغانستان کے وزیر داخلہ نے بتایا ہے کہ طالبان کابل میں تمام اطراف سے داخل ہوگئے۔ سائرن بج رہے ہیں اور چاروں طرف سے فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں جب کہ فضا میں ہیلی کاپٹر پرواز کر رہے ہیں۔افغانستان میں ترجمان طالبان نے اعلان کیا ہے کہ وہ دارالحکومت کو طاقت کے ذریعے فتح کرنے کا منصوبہ نہیں رکھتے اور نہ ہی کسی سے انتقام لیں گے۔ ہمارے جنگجو کابل کے داخلی دروازوں پر کھڑے ہیں اور پُر امن طریقے سے داخل ہونا چاہتے ہیں۔
عالمی میڈیا کے ذرائع کے مطابق طالبان اور کابل میں صدارتی محل کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔ مذاکرات کی کامیابی یا ناکامی کے بعد داخلی دروازوں پر موجود طالبان جنگجوؤں کو دارالحکومت کے مرکز میں داخل ہونے کا حکم دیا جائے گا۔کابل میں اہم سرکاری عمارتیں خالی کرائی جا رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان کی تیزی سے بدلتی صورتحال ، افغان سیاسی قیادت کا اہم وفد پاکستان پہنچ گیا