حکومت ایک بار پھر تنقید کی زد میں آگئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)حکمران جو بھی کام کرتے ہیں اس میں کوئی نہ کوئی ایسی غلطی کردی جاتی ہے کہ وہ تنقید کا باعث بن جاتی ہے،ایک بار پھر سوشل میڈیا پر توپوں کا رخ حکومت کی طرف کردیا گیا ہے۔
گزشتہ روز پاکستان کا 75 واں جشن آزادی منایا گیا، اس موقع پر اسلام آباد میں جناح کنونشن سینٹر میں پرچم کشائی کی مرکزی تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا جس کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے ۔جس میں ایک پارٹی رقص کررہی ہے جسے پاکستانی ثقافت کا نام دیا گیا ہے۔
اس ویڈیو کے آنے کے بعد معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی نے برہمی کا اظہار کیا ہے، ٹوئٹر پر جاری بیان میں مفتی تقی عثمانی نے اہل وطن کو آزادی کی مبارک باد دی اور مرکزی تقریب پر ناراضگی کا اظہار بھی کیا۔مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ ’ يوم آزادی مبارک! لیکن اس کی سرکاری تقریب میں مرد و زن کا مخلوط اور حیاسوز رقص قوم کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے، کیا اس طرح اللہ تعالی کی طرف سے برکتیں نازل ہوں گی؟‘
يوم آزادی مبارک! لیکن اسکی سرکاری تقریب میں مرد وزن کا مخلوط اور حیاسوز رقص قوم کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مرادف ہے کیا اس طرح اللہ تعالی کی طرف سے برکتیں نازل ہونگی؟ آج کے دن اناللہ واناالیہ راجعون پڑھنے کو دل نہیں چاہتا تھا لیکن پڑھنا پڑا
— Muhammad Taqi Usmani (@muftitaqiusmani) August 14, 2022
کیازمانے میں پنپنے کی یہی باتیں ہیں؟
انہوں نے کہا کہ آج کے دن اناللہ واناالیہ راجعون پڑھنے کو دل نہیں چاہتا تھا لیکن پڑھنا پڑا، کیا زمانے میں پنپنے کی یہی باتیں ہیں؟ پی ٹی آئی کے رہنما نے اس پر جواب دیا کہ مفتی صاحب خلق خدا آپ کی بڑی قدر کرتی ہے، ہمارے لیے آپ انتہائی قابل احترام ہیں، لیکن آپ کے پیارے فضل الرحمان کا بیٹا مسلسل اس تقریب میں 73 کے آئین کے تناظر میں بیٹھا رہا۔
مفتی صاحب خلق خدا آپ کی بڑی قدر کرتی ہے، ہمارے لیے آپ انتہائی قابل احترام ہیں،
— Azhar Mashwani (@MashwaniAzhar) August 14, 2022
لیکن آپ کے پیارے فضل الرحمان کا بیٹا مسلسل اس تقریب میں 73 کے آئین کے تناظر میں بیٹھا رہا۔ pic.twitter.com/uni6kdtgnN
وائرل ویڈیو میں یوم آزادی کی سرکاری تقریب میں مرد وخواتین کے رقص پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ۔جماعت اسلامی کی رہنما سمیعہ راحیل قاضی نے اسے شرمناک قرار دیا ہے۔
Disgusting and shameful ???????? https://t.co/YDYQnxYLAU
— Dr Samia Raheel Qazi (@SamiaRQazi) August 14, 2022