(ویب ڈیسک)حکمران جو بھی کام کرتے ہیں اس میں کوئی نہ کوئی ایسی غلطی کردی جاتی ہے کہ وہ تنقید کا باعث بن جاتی ہے،ایک بار پھر سوشل میڈیا پر توپوں کا رخ حکومت کی طرف کردیا گیا ہے۔
گزشتہ روز پاکستان کا 75 واں جشن آزادی منایا گیا، اس موقع پر اسلام آباد میں جناح کنونشن سینٹر میں پرچم کشائی کی مرکزی تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا جس کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے ۔جس میں ایک پارٹی رقص کررہی ہے جسے پاکستانی ثقافت کا نام دیا گیا ہے۔
اس ویڈیو کے آنے کے بعد معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی نے برہمی کا اظہار کیا ہے، ٹوئٹر پر جاری بیان میں مفتی تقی عثمانی نے اہل وطن کو آزادی کی مبارک باد دی اور مرکزی تقریب پر ناراضگی کا اظہار بھی کیا۔مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ ’ يوم آزادی مبارک! لیکن اس کی سرکاری تقریب میں مرد و زن کا مخلوط اور حیاسوز رقص قوم کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے، کیا اس طرح اللہ تعالی کی طرف سے برکتیں نازل ہوں گی؟‘
انہوں نے کہا کہ آج کے دن اناللہ واناالیہ راجعون پڑھنے کو دل نہیں چاہتا تھا لیکن پڑھنا پڑا، کیا زمانے میں پنپنے کی یہی باتیں ہیں؟ پی ٹی آئی کے رہنما نے اس پر جواب دیا کہ مفتی صاحب خلق خدا آپ کی بڑی قدر کرتی ہے، ہمارے لیے آپ انتہائی قابل احترام ہیں، لیکن آپ کے پیارے فضل الرحمان کا بیٹا مسلسل اس تقریب میں 73 کے آئین کے تناظر میں بیٹھا رہا۔
وائرل ویڈیو میں یوم آزادی کی سرکاری تقریب میں مرد وخواتین کے رقص پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ۔جماعت اسلامی کی رہنما سمیعہ راحیل قاضی نے اسے شرمناک قرار دیا ہے۔