فائیوور کی پاکستان میں عدم دستیابی، اصل حقیقت سامنے آگئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)پاکستان میں انٹرنیٹ سروس کی فراہم میں تعطل یا انٹر نیٹ کی سست رفتار کے باعث پاکستان اور بھارت میں آن لائن کام کرنے والے فری لانسر کے لیے یکساں مقبول پلیٹ فارم ’فائیور‘ پر ایک پوسٹ نے سب کی توجہ حاصل کرلی جو اب سوشل میڈیا پر بھی زیر بحث ہے۔
سوشل میڈیا پر فائیور کی ویب سائٹ کا حوالہ دے کر ایک پوسٹ وائرل ہوئی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ ’پاکستان میں انٹرنیٹ کی بندش کے بعد فائیور کے پاکستانی فری لانسرز کو اپنا پلیٹ فارم فراہم نہیں کررہا۔
سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر جائزہ لینے سے اس بات کی تصدیق ہوئی کہ گردش کرنے والی خبریں نئی نہیں ہیں بلکہ 11 مئی 2023 کو رپورٹ ہونے والے ایک واقعے سے پیدا ہوئی ہیں۔ فائیور کے آفیشل کمیونٹی گروپس پر اس مسئلے سے متعلق کوئی حالیہ اطلاعات یا اپ ڈیٹس پوسٹ نہیں کی گئی ہیں، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ موجودہ خبر کا پھیلاؤ بے بنیاد ہے۔
یہ نوٹ پاکستان تحریکِ انصاف کی جانب سے بھی اپنے ایکس اکاؤنٹ کے ذریعے شیئر کیا گیا اور متعدد انفلوئنسرز نے بھی اسے شیئر کیا ہے۔ ان دعوؤں کے تناظر میں فائیورکے پلیٹ فارم کو چیک کیا گیا، اور اس بات کی تصدیق ہوئی کہ پاکستان سے پروفائلز فعال ہیں، پلیٹ فارم کی کارروائیاں معمول کے مطابق جاری ہیں، اور پاکستانی فری لانسرز کے پروفائلز مکمل طور پر فعال ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان میں انٹرنیٹ کی بندش کا معاملہ نیا نہیں ہے اکثر سکیورٹی وجوہات کے باعث کیا جاتا رہا ہے، نویں اور دسویں محرم کو انٹرنیٹ بند ہوتا ہے۔ علاوہ ازیں سیاسی نوعیت کے معاملے میں بھی ایسا دیکھنے میں آیا ہے مثلاً گزشتہ برس نو مئی کے دوران جب عمران خان کو گرفتار کیا گیا تھا تو اس کے بعد ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے دوران بھی انٹرنیٹ پاکستان کے مخلتف علاقوں میں بند رہا تھا۔
واضح رہے فائیور پر لاکھوں پاکستانی فری لانسر آن لائن سروسز فراہم کرتے ہیں، اور اسی پلیٹ فارم پر لاکھوں بھارتی بھی شامل ہیں۔ انٹرنیٹ کی سست سروس کے ساتھ ہی ایسے دعویٰ سامنے آرہے ہیں جس سے دنیا بھر موجود فائیور کے صارفین کو تاثر دیا جارہا ہے کہ انٹرنیٹ کی وجہ سے پاکستان میں فائیور سروس روک دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کیا پانی پینے کے لئے پیاس لگنے کا انتظار کرنا چاہئے؟انتہائی اہم معلومات
اس حوالے سے فائیور پر کام کرنے والے متعدد فری لانسرز نے بتایا کہ "یہ نوٹ دراصل گزشتہ ایک سال کے دوران کئی بار فائیور کی جانب سے پاکستان میں انٹرنیٹ کی بندش کے دوران پوسٹ کیا گیا ہے لیکن ایسا اس مرتبہ نہیں کیا گیا اور انٹرنیٹ پر گردش کرنے والا انتباہی نوٹ پرانا ہے۔"
علاوہ ازیں فائیور کی کمیونٹی میں گزشتہ روز کی پوسٹ دراصل کمیونٹی ممبر کی پوسٹ تھی جس کا تعلق فائیور کے آفیشل مؤقف سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
خیال رہے کہ کاروباری برادری کی جانب سے بڑھتے ہوئے خدشات کے پیش نظر انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والوں نے الزام لگایا کہ انٹرنیٹ ٹریفک کی نگرانی کے لیے حکومت کی تیز ترین کوششوں کے نتیجے میں ملک بھر میں سروسز میں نمایاں کمی آئی ہے۔
واضح رہے کہ انٹرنیٹ سروس پرووائیڈرز نے بھی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ انٹرنیٹ کی بندش یا سست رفتار کے باعث حکومت کو بھی بڑا نقصان ہوگا۔ ان کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب دو روز قبل پاکستان میں سوشل میڈیا فیس بک، واٹس ایپ، انسٹاگرام اور دیگر سماجی روابط کے پلیٹ فارم پر سیفٹی فائر وال کا دوسرا اور ممکنہ طور پر آخری کامیاب تجربہ مکمل کیا گیا اور اس کے بارے میں وزارت آئی ٹی اور پی ٹی اے حکام نے چپ سادھ لی ہے۔