جنرل(ر)فیض حمید اور عمران خان کے درمیان رابطہ کار تینوں فوجی افسران کے نام سامنے آگئے

گرفتار دونوں ریٹائرڈ بریگیڈیئرز کا تعلق چکوال سے ہے، دونوں افسران ریٹائرمنٹ کے بعد سیاسی پیغام رسانی اور سہولت کاری میں ملوث تھے

Aug 15, 2024 | 15:33:PM

(احمد منصور)فوجی تحویل میں لئے گئے تینوں افسران کے نام سامنے آگئے،گرفتار افسران میں دو بریگیڈئیر ایک کرنل شامل ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کے کورٹ مارشل کے سلسلے میں 3 ریٹائرڈ افسران بھی فوجی تحویل میں ہیں،آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تین ریٹائرڈ افسران کو فوجی نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر تحویل میں لیا گیا، ریٹائرڈ افسران اور ان کے ساتھیوں سے مزید تفتیش جاری ہے،آئی ایس پی آر کے مطابق تینوں ریٹائرڈ افسران سیاسی مفادات کی ایما پر اور ملی بھگت سے عدم استحکام کو ہوا دے رہے تھے۔

دوسری جانب ذرائع کا بتانا ہے کہ فوجی تحویل میں لیےگئے تینوں افسران کے نام سامنے آگئے ہیں، گرفتار افسران میں دو ریٹائرڈ بریگیڈیئر ایک ریٹائرڈ کرنل شامل ہے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ تحویل میں لیے گئے سابق فوجی افسران میں بریگیڈیئر ( ر ) غفار، بریگیڈیئر (ر) نعیم اور کرنل ریٹائرڈ عاصم شامل ہیں، تینوں افسران پیغام رسانی کا کام کرتے تھے۔

ضرورپڑھیں:فیض حمید اور عمران خان کا کبوترپکڑا گیا ،بڑی گرفتاری ابھی باقی ہے 

ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار دونوں ریٹائرڈ بریگیڈیئرز کا تعلق چکوال سے ہے، دونوں افسران ریٹائرمنٹ کے بعد سیاسی پیغام رسانی اور سہولت کاری میں ملوث تھے، تینوں افسران سیاسی جماعت اور فیض حمید کے درمیان رابطہ کاری میں شامل تھے۔اور یہ جنرل (ر)فیض کے خاص اور منظور نظر افسران تھے جو ریٹائرمنٹ کے بعد سیاسی پیغام رسانی اور سہولت کاری میں بھی ملوث تھے۔

یاد رہے کہ پاک فوج نے دو روز قبل پاک فوج کے سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کو  تحویل میں لیا تھا۔

مزیدخبریں