بابر اعظم پر ہراسانی کا مقدمہ خارج، رپورٹ عدالت میں جمع

Dec 15, 2020 | 11:42:AM

 لاہور(وقائع نگار خصوصی)قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم پرخاتون کے الزام پولیس نے جھوٹے قرار دیدئیے،تفتیشی افسر نے رپورٹ سیشن کورٹ میں جمع کروا دی۔

 
تفصیلات کے مطابق پولیس نے رپورٹ میں کہاہے کہ خاتون کے الزامات میں صداقت نہیں ،2017 میں خاتون کا موقف سن کر اندراج مقدمہ کی درخواست داخل دفتر کر چکے ہیں۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ خاتون بابراعظم کے خلاف ٹھوس شواہد دینے میں ناکام رہی۔ عدالت درخواست کو قانو ن کی روشنی میں نمٹانےکاحکم دے. حامیزہ نامی خاتون نے پریس کانفرنس میں بابر اعظم پرشادی کا جھانسہ دے کر زیادتی، مارپیٹ، دھمکیوں، اسقاط حمل کرانے جیسے الزامات لگائے تھے۔

یاد رہے کہ سیشن کورٹ نے حامیزہ مختار کی جانب سے قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم پر ہراسانی کا مقدمہ خارج کردیا۔ بابراعظم کے وکیل مبشر سجاد کا کہنا تھا کہ پولیس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خاتون کی جانب سے بابراعظم پر ہراساں کیے جانے کے الزامات غلط ہیں جس کے بعد عدالت نے خاتون کی جانب سے بابراعظم پر ہراسانی کا مقدمہ خارج کردیا ہے،بابراعظم کے بھائی فیصل اعظم اس کیس کو دیکھ رہے ہیں اور ہر جگہ پیش ہونے کے لیے تیار ہیں۔بابراعظم ہمارے قومی ہیرو ہیں او ر ہم ان کے اور ان کے اہل خانہ کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں،انہوں نے مزید کہا ہے کہ  ہمیں ایس پی صاحب نے اپنے آفس بلایا تھا جہاں ان خاتون کے بھائی اور وکلاء کا پینل موجود تھا تاہم خاتون وہاں نہیں آئیں جس سے ان کی بدنیتی واضح ہوتی ہے۔ بابراعظم کے وکیل نے عوام سے اپیل کی کہ بابراعظم اس وقت بھی پاکستان کی نمائندگی کرنے کے لیے نیوزی لینڈ میں موجود ہیں اور ملک کے لیے کچھ کرکے دکھانا چاہتے ہیں ،عوام کو ان کا ساتھ دینا چاہیئے۔


 

مزیدخبریں