بلاول کی شہباز سے ملاقات،ہمارے استعفے حکومت کیلئے ایٹم بم ہونگے،چیئر مین پی پی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) بلاول بھٹو نے کوٹ لکھپت جیل لاہورمیں شہباز شریف سے ملاقات کی ہے، چیئرمین پیپلزپارٹی نے اپوزیشن لیڈر سے والدہ کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا، دونوں رہنماو¿ں میں لانگ مارچ اور استعفوں کے حوالے سے بھی مشاورت ہوئی۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کا وفد بھی بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ کوٹ لکھپت جیل پہنچا۔ سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف، شیری رحمان اور قمر الزمان کائرہ وفد میں شامل تھے۔ جیل حکام نے بلاول اور ان کے وفد کے علاوہ دیگر کارکنوں کو جیل کے اندر جانے سے روک دیا۔
شہباز شریف سے ملاقات کے بعد جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 31 دسمبر تک سارے ارکان اپنے استعفے جمع کرا دیں گے اور ہمارے استعفے حکومت کیلئے ایٹم بم ثابت ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ عوام مہنگائی کی سونامی میں ڈوب رہے ہیں لیکن وزیراعظم صرف فیس بک اور ٹویٹر پر ہی خوش رہتے ہیں۔ پی ڈی ایم کی جدوجہد حقیقی جمہوریت کی بحالی کیلئے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے پہلے دن سے ہی حکومت کو مذاکرات کی دعوت دی لیکن انہیں جیل میں ڈال دیا گیا۔ قائد حزب اختلاف کو جیل میں رکھنا جمہوریت کیخلاف ہے۔ مخالفین کو جیلوں میں ڈال کر ملک نہیں چلتے۔۔ یہ حکومت اتنی گری ہوئی ہے جس نے شہباز شریف کی والدہ کے انتقال پر بھی سیاست کی۔
بلاول نے کہا کہ جب وزیراعظم اور سپیکر کٹھ پتلی ہوں تو پھر کیسے ڈائیلاگ ۔
بلاول نے ایک بار پھر کہا کہ نااہل حکمرانوں کےلئے 31 جنوری تک ڈیڈ لائن ہے۔ وزیراعظم مستعفی ہو جائیں، ان میںحکومت چلانے کی اہلیت نہیں، ہم نے ملک کو کرائسز سے نکالنا ہے۔ حکومت ضد اور ذاتی انا کی وجہ سے ملک کو نقصان پہنچا رہی ہے۔انہوں نے بڑا دعویٰ کیا کہ پی ڈی ایم میں کوئی دراڑ نہیں پڑ سکتی، ہم ایسی کسی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ وزیراعظم کو مجبور ہو کر اپنی کرسی کو چھوڑنا پڑے گی۔