(کومل اسلم) محکمہ ماحولیات کی ٹیمیں آلودگی کی آڑ میں مال بنانے میں مصروف، چشم کشا انکشافات منظر عام پر آگئے۔
ذرائع کے مطابق غیر قانونی فیکٹریوں کیخلاف ٹوٹل 9 سکواڈ کام کر رہے ہیں۔ 4 سکواڈ محکمہ ماحولیات دیکھ رہی، 5 سکواڈ کی نگرانی ڈی او محکمہ ماحولیات کر رہی ہیں جبکہ ایک سکواڈ فیکٹری کو سیل کر کے جرمانہ کر دیتا ہے۔
ذرائع کے مطابق محکمہ ماحولیات کے ڈی او ان فیکٹریوں کی ڈی سِیل کر دیتے ہیں۔ ڈی او علی اعجاز فیکٹری کو دوبارہ سِیل کر کے جرمانہ کر دیتے ہیں۔ ڈی او فیکٹری مالک کو دفتر طلب کر کے فیکٹری ڈی سِیل کر دیتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق آلودگی کنٹرول کرنے والے آلات بھی ٹھیکیدار خود فراہم کرنے کا کہتے ہیں۔ فیکٹریاں اپنے طور پر سکربر لگوائیں تو اس کی منظوری نہیں دی جاتی۔ فیکٹریوں کو ویلکوس لیبارٹری سے ٹیسٹ کروانے پر مجبور کیا جاتا ہے۔
فیکٹری مالکان سے بھاری بھرکم پیسہ وصول کر کے ٹیسٹنگ کی جاتی ہے۔ ویلکوس لیبارٹری میں سموگ ٹیسٹنگ کی سہولت تک موجود نہیں۔ ویلکوس لیبارٹری کے پاس لائسنس بھی نہیں ہے۔