الیکشن کمیشن خود ہی الیکشن قوانین کی دھجیاں اڑانے لگا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(عثمان خان )الیکشن کمیشن خود ہی الیکشن قوانین کی دھجیاں اڑانے لگا۔
الیکشن ایکٹ کے مطابق، ڈی آر اوز اور آر اوز کی تعیناتی انتخابی شیڈول سے 60 روز قبل کرنا ضروری ہے،ڈی آر اوز اور آر اوز کی تعیناتی تاخیر سے کی گئی اور تاخیر کی وجوہات نہیں بتائی گئیں،ڈسٹرکٹ ریٹرننگ اور ریٹرننگ افسروں کی تعیناتی خلاف قانون کی گئی،غیر معمولی حالات میں تعیناتی میں تاخیر کے لئے الیکشن کمیشن وجوبات بتانے کا پاپند ہے ،الیکشن ایکٹ 2017 کی شق 52 آر اوز اور ڈی آر اوز کی تعیناتی سے متعلق ہے۔
آر اوز اور ڈی آر او کی تعیناتی الیکشن ایکٹ کےسیکشن 50 اور 51 کے تحت ہوگی، کیا آر اوز اور ڈی آر اوز کی تعیناتی ایکشن ایکٹ کی شق 52 کیخلاف کی ہے یا قانون کے مطابق؟ترجمان الیکشن کمیشن نے چپ سادھ لی
لاہور ہائیکورٹ نے 13 دسمبر کو بیوروکریسی سے آر اوز اور ڈی آر اوز کی تعیناتی کو معطل کیا تھا،الیکشن کمیشن کی جانب سے 11 دسمبر کو بیوروکریسی سے آر اوز اور ڈی آر اوز تعینات کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں :آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا دورہ امریکا