ججز کی بجائے بیوروکریٹس کو آر اوز کیوں تعینات کیا گیا؟ وکیل الیکشن کمیشن نے اہم وجہ بتا دی

Dec 15, 2023 | 19:45:PM

 (امانت گشکوری ) الیکشن کمیشن کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف پٹیشن کی سماعت کے دوران الیکشن کمشین کے وکیل سجیل سواتی نے انکشاف کیا ہے کہ تمام ہائیکورٹس کو خطوط لکھے تھے مگر افسران فراہم نہیں کیے گئے اس لیے دیگر اداروں سے افسران لیے گئے ۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے بیوروکریٹس کی بطور ڈی پی آر اوز اور آر اوز تعیناتی کو کالعدم قرار دیئے جانے کے فیصلے کو الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی مین تین رکنی بینچ کیس کی سماعت کر رہا ہے ،سماعت کے دوران جسٹس منصور علی شاہ  نے سوال کیا کہ جب ریٹرننگ افسران تعینات ہوچکے تھے تو بعد میں تعیناتی کیوں چیلنج ہوئی،چیف جسٹس پاکستان  جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پوچھا کہ درخواست گزار کیا چاہتے ہیں؟  الیکشن کمیشن کے وکیل سجیل سواتی نے جواب دیا کہ درخواست گزار چاہتے ہیں ریٹرننگ افسران عدلیہ سے لیے جائیں،چیف جسٹس پاکستان  نے پھر سے سوال کیا کہ ریٹرننگ افسران تو ہائیکورٹ کی مشاورت سے تعینات ہوتے ہیں؟وکیل الیکشن کمیشن  نے جواب دیا کہ ہم نے تمام ہائیکورٹس کو خطوط لکھے تھے مگر افسران فراہم نہیں کیے گئے،ہائیکورٹس کی جانب سے افسران کی عدم فراہمی پر دیگر اداروں سے افسران لیے۔ 

مزیدخبریں