وہ ملک جس کے آدھے نوجوان ہروقت سوشل میڈیا استعمال کرتے ہیں

کم آمدنی والے گھرانوں کے نوجوان زیادہ آمدنی والے گھرانوں کے نوجوانوں کی نسبت ٹک ٹاک زیادہ استعمال کرتے ہیں،پی ای ڈبلیو ریسرچ سینٹر

Dec 15, 2024 | 00:27:AM

(ویب ڈیسک)جوں جوں وقت گزرتا جارہا ہے نئی نسل کے جینے کی طریقے بھی بدلتے جارہے ہیں،سوشل میڈیا کا استعمال نشے کی صورت اختیار کرتا جارہا ہے،یہ صرف پاکستان جیسے ممالک میں ہی نہیں ہوتا بلکہ ترقی یافتہ ممالک نوجوان بھی اس کا شکار ہیں ۔

پی ای ڈبلیو ریسرچ سینٹر کے سروے کے مطابق امریکا میں 13 سے 17 سال کی عمر کے 46 فیصد بچوں نے اعتراف کیا کہ وہ اپنا زیادہ تر وقت فیس بک، انسٹاگرام، سنیپ چیٹ، ٹک ٹاک یا یوٹیوب پر گزارتے ہیں۔ یہ سروے 18 ستمبر سے 10 اکتوبر کے درمیان کیا گیا۔یہ رپورٹ جمعرات کے روز شائع ہوئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ تعداد 10 سال پہلے کے مقابلے میں 24 فیصد زیادہ ہے،گذشتہ کچھ سال سے اس کے نتائج میں یہ رجحان مستقل چلا آ رہا ہے۔ مجموعی طور پر 96 فیصد نوجوان روزانہ انٹرنیٹ استعمال کرنے کے بارے میں بتاتے ہیں۔

نوجوانوں نے بتایا کہ وہ انٹرنیٹ تک رسائی کے لیے سمارٹ فون، کمپیوٹر، گیمنگ کنسولز اور ٹیبلٹس کا استعمال کر رہے ہیں، زیادہ تر نوجوانوں نے بتایا کہ انہیں سمارٹ فون تک رسائی حاصل ہے،15 سے 17 سال کے 75  فیصد نوجوانوں کے سوشل میڈیا استعمال کرنے کا امکان زیادہ ہے جب کہ 13 سے 14 سال کے نوجوانوں میں یہ شرح صرف 43 فیصد ہے۔ زیادہ عمر کے نوجوانوں نے بتایا کہ وہ تقریباً ہر وقت انٹرنیٹ پر موجود رہتے ہیں۔

ضرورپڑھیں:نصرت فتح علی خاں کا "چین آف لائٹ" 2024ء کامقبول ترین البم قرار

نوجوانوں نے سب سے زیادہ یوٹیوب استعمال کرنے کا بتایا جس کے بعد ٹک ٹاک، انسٹاگرام، اور سنیپ چیٹ آتے ہیں۔ دوسری طرف فیس بک، ایکس (سابقہ ٹوئٹر)، واٹس ایپ، ریڈاِٹ، اور تھریڈز سب سے کم استعمال کیے جانے والے پلیٹ فارمز تھے۔
پی ای ڈبلیو ریسرچ سینٹر کے مطابق ہسپانوی زبان بولنے والے ملکوں سے تعلق رکھنے والے اور سیاہ فام نوجوان سب سے زیادہ انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں، جن میں سے نصف سے زیادہ تقریباً ہر وقت آن لائن رہتے ہیں۔ اس کے مقابلے میں صرف 37 فیصد سفید فام نوجوان اتنی ہی دیر سوشل میڈیا استعمال کرنے کے بارے میں بتاتے ہیں۔

کم آمدنی والے گھرانوں کے نوجوان زیادہ آمدنی والے گھرانوں کے نوجوانوں کی نسبت ٹک ٹاک زیادہ استعمال کرتے ہیں،سنیپ چیٹ اور فیس بک کو مستقل بنیادوں پر دیکھنے میں نسلی یا قومی فرق بہت کم یا بالکل نہیں پایا گیا، 19 فیصد لڑکیوں نے بتایا کہ وہ ٹک ٹاک تقریباً ہر وقت استعمال کرتی ہیں جب کہ صرف 13 فیصد لڑکوں نے ایسا کہا۔

یاد رہے کہ یہ رپورٹ ایسے وقت سامنے آئی ہے جب امریکہ ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کی کوشش کر رہا ہے جو نوجوانوں میں دوسری سب سے زیادہ مقبول ایپ ہے۔ ٹک ٹاک کی مالک کمپنی بائٹ ڈانس کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ 19 جنوری تک اس ایپ کو فروخت کر دے ورنہ امریکہ میں ٹک ٹاک پر مکمل پابندی عائد کر دی جائے گی۔

مزیدخبریں