ایرانی گلوکارہ حجاب کے بغیر پرفارم کرنے پر گرفتار
1979ء کے اسلامی انقلاب کے بعد ایران میں حجاب لازمی قرار دیا گیا تھا

Stay tuned with 24 News HD Android App

(ویب ڈیسک)ایرانی گلوکارہ کو ورچوئل کنسرٹ میں حجاب کے بغیر پرفارم کرنے پر گرفتار کرلیا گیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق 27 سالہ ایرانی گلوکارہ پرستو احمدی کو یوٹیوب پر ورچوئل کنسرٹ میں حجاب نہ پہننے پر گرفتار کیا گیا،گلوکارہ کو صوبہ مازندران کے شہر ساری سے حراست میں لیا گیا۔
گلوکارہ کے وکیل کے مطابق پرستو احمدی نے اپنے کنسرٹ کی ویڈیو آن لائن پوسٹ کی تھی جس میں انہوں نے حجاب نہیں پہنا ہوا تھا،ان کے خلاف جمعرات کو مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔
پرستواحمدی نے اپنی ویڈیو کے ساتھ لکھا تھا کہ میں ایک لڑکی ہوں جو ان لوگوں کے لیے گانا چاہتی ہوں جن سے میں محبت کرتی ہوں،یہ وہ حق ہے جسے میں نظر انداز نہیں کرسکتی،انہوں نے اپنی پوسٹ میں ایران سے محبت کا اظہار بھی کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:شام میں ترکیہ کے سفارتخانے نے 12 سال بعد دوبارہ کام شروع کردیا
غیرملکی میڈیا کے مطابق ایرانی گلوکارہ کے ورچوئل کنسرٹ کی اس ویڈیو کو یوٹیوب پر 15 لاکھ سے زائد مرتبہ دیکھا گیا،میڈیا رپورٹس کے مطابق گلوکارہ کے وکیل نے دعویٰ کیا ہے کہ اسی دن دارالحکومت تہران سے 2 مرد موسیقاروں کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ 1979ء کے اسلامی انقلاب کے بعد ایران میں قانون کے ذریعے حجاب کو لازمی قرار دیا گیا تھا۔