(محسن شیرازی)ضلع کرم میں فریقین کا گرینڈ امن جرگہ کے ساتھ گزشتہ9روز سے مذاکرات جاری ہیں، گرینڈ جرگہ میں مین شاہراہ کھولنے سمیت مختلف ایشوز پر تفصیلی بات چیت کی گئی ۔
جرگہ میں ضلعی انتظامیہ و صوبائی حکومت کے نمائندے، فریقین کے عمائیدین اور گرینڈ جرگہ ممبران شامل ہیں جبکہ کوہاٹ میں ہونے والے جرگہ کی جانب سے تاحال حتمی فیصلے کا اعلان نہیں ہوسکا۔
ایم این اے و پارلیمانی لیڈر ایم ڈبلیو ایم انجنیئر حمید حسین نے کہا کہ راستوں کی بندش سے محصور عوام کےمسائل جرگہ میں تاخیر کے باعث مزید بڑھ رہے ہیں، ادویات اور خوراک کی قلت سے لوگ مر رہے ہیں، عوام کو مزید پریشان کرنے کی بجائے ان کی جان و مال کی حفاظت و راستے کھولنے پر توجہ دی جائے، محصور عوام کو فوری ریلف نہ دیا گیا تو ایم ڈبلیو ایم احتجاجی تحریک شروع کریگی۔
سماجی رہنما میر افضل خان نے کہا کہ مسافر گاڑیوں کی کانوائی اور قبائلی جھڑپوں کے باعث آمدورفت کے راستے67 روز سے بند ہیں علاج نہ ملنے سے بچوں سمیت مریضوں کی اموات ہور،ہی ہیں ،خوراک ،پیٹرول اور گیس ختم ہونے سے لوگ شدید پریشان ہیں۔
ڈپٹی کمشنر جاویداللہ محسود نے کہا کہ خوراک کی اشیاء کی کمی پر قابو پانے ، ہستالوں کو ادویات کی فراہمی اور راستے کھولنے کے لئے مختلف اقدامات جاری ہیں۔