(24نیوز) کون بنے گی ایوان بالا کی سب سے بڑی جماعت۔۔؟؟؟ سینٹ کے انتخابی دنگل کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا آج آخری روز ہے۔ الیکشن کمیشن کو 100 امیدواروں کے فارم موصول ہوگئے۔ جنرل نشستوں پر 51، ٹیکنو کریٹس کیلئے 18 کاغذات جمع جبکہ 23 خواتین بھی الیکشن لڑ رہی ہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق نامزد امیدواروں کی فہرست 16 فروری کو جاری کردی جائے گی جبکہ کاغذات کی جانچ پڑتال 17 تا 18 فروری کو ہوگی۔شیڈول کے مطابق کاغذات پر اپیلیں 20 فروری تک دائر ہوسکیں گی اور 23 فروری تک تمام اپیلوں پر فیصلہ کیا جائے گا ۔الیکشن کمیشن 24 فروری کو امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کرے گا، امیدوار وں کو کاغذات نامزدگی واپس لینے کیلئے 25 فروری تک کی مہلت ملے گی جبکہ پولنگ 3 مارچ کو ہوگی۔
واضح رہے تحریک انصاف سینیٹ الیکشن کے بعد 27 نشستوں کے ساتھ ایوان بالا کی سب سے بڑی جماعت بن سکتی ہے جبکہ پیپلزپارٹی 19 نشستوں کیساتھ دوسری اور مسلم لیگ ن کا 18 سیٹوں کے ساتھ تیسری بڑی جماعت بننے کا امکان ہے۔اسی طرح بلوچستان عوامی پارٹی 13 نشستوں کے ساتھ چوتھی بڑی پارٹی بن سکتی ہے، جے یو آئی کی 5 اور ایم کیو ایم کی 3 نشستیں رہنے کا امکان ہے۔ فاٹا کے سینٹ میں ارکان کی تعداد 4 رہ جائے گی جبکہ نیشنل پارٹی اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کی دو دو نشستیں رہ جائیں گی۔
11 مارچ کو 52 سینیٹرز ریٹائر ہو جائیں گے۔ سندھ اور پنجاب سے 11، 11، خیبر پختونخوا اور بلوچستان سے 12، 12 جبکہ فاٹا کے 4 سینیٹر اپنی مدت پوری ہونے کے بعد ریٹائر ہوں گے۔
فاٹا کی نشستوں پر انتخاب نہ ہونے کے باعث سینٹ کی کل نشستیں 100 رہ جائیں گی، فاٹا کے آزاد سینیٹرز کو شامل کرنے کے بعد حکومت اور اپوزیشن کی نمبر گیم 50، 50 کے ساتھ برابر ہونے کا امکان ہے۔ نئے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے لئے سینٹ انتخابات کے فوری بعد جوڑ توڑ شروع ہوگی۔