اوپن بیلٹ کیس: چیف الیکشن کمشنر اور ممبران سپریم کورٹ طلب
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)سپریم کورٹ نے چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے تمام ارکان کو کل عدالت میں طلب کر لیا ۔چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دئیے کہ ہم چیف الیکشن کمشنر سے سوالات کرنا چاہتے ہیں۔عدالت نے سینٹ الیکشن اور اس کی پوری اسکیم بھی الیکشن کمیشن سے طلب کر لی۔
سینٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کروانے سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سماعت ہوئی۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن خفیہ ہو مگر شکایت پر اس کی جانچ پڑتال ہو سکے۔ہم چیف الیکشن کمشنر سے سوالات کرنا چاہتے ہیں۔جسٹس یحیٰ آفریدی کا کہنا تھا کہ عام انتخابات سیکرٹ بیلٹ سے ہوتے ہیں لیکن کاؤنٹر فائلز ہوتی ہیں، جب تنازع ہوتا ہے تو کاؤنٹر فائلز لی جا سکتی ہیں۔جسٹس یحیٰ آفریدی کامزید کہنا تھا کیا الیکشن رولز کے ان سیکشنز کے نیچے بھی سینٹ الیکشن کی ووٹوں کی جانچ ہو سکتی ہے؟جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دئیے کہ کرپٹ پریکٹس کی روک تھام الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے۔ آپ کہیں گے کہ سیکرٹ بیلٹ ہے اور ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔وکیل الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 218 کے مطابق کرپٹ پریکٹس کو روکنے کا طریقہ کار دیا گیا ہے۔وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ سیکریسی آرٹیکل 226 کا مینڈیٹ ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آئین کے تحت الیکشن کمیشن کے اختیارات کو کوئی قانون کم نہیں کر سکتا۔