(ویب ڈیسک)نیدرلینڈز میں ایک نوجوان گھٹنے کے آپریشن سے ہوش میں آنے کے بعد اپنی یادداشت اور مادری زبان ہی بھول گیا اور وہ زبان بولنے لگا جو اس نے سکول میں سیکھی تھی۔
تفصیلات کے مطابق نیدرلینڈز کے شہر ماسٹرچٹ کے ایک اسپتال میں 17 سالہ نوجوان فٹ بالر کو جب گھٹنے کے آپریشن کے بعد ہوش آیا تو انکشاف ہوا کہ وہ اپنی مادری زبان ہی مکمل طور پر بھول گیا ہے، اور صرف انگریزی ہی بول سکتا ہے۔ایک لڑکاجس کا نام نہیں بتایا گیا ہے، ایک فٹ بال میچ کے دوران انجری کے بعد گھٹنے کے آپریشن کے لیے اسپتال میں داخل کیا گیا تھا، اینِستھیزیا سے ہوش میں آنے کے بعد وہ ڈاکٹروں کی زبان سمجھ یا ان سے ڈچ زبان میں بات نہیں کر پا رہا تھا۔
دل چسپ بات یہ ہے کہ وہ صرف انگریزی بول سکتا تھا، جو اس نے صرف اسکول میں سیکھی تھی اور کلاس کے باہر کبھی استعمال نہیں کی تھی،لڑکے نے آپریشن کے بعد اپنے والدین کو بھی پہچاننے سے انکار کر دیا، اور اس کا ماننا تھا کہ وہ امریکا میں رہتا ہے، حالاں کہ وہ کبھی بھی امریکا نہیں گیا تھا۔تاہم، 24 گھنٹے بعد، جب اس کے دوست عیادت کے لیے آئے، اور اس کے ساتھ باتیں کیں، تو رفتہ رفتہ اس کی دونوں صلاحیتیں یعنی ڈچ زبان بولنا اور سمجھنا ایک دم واپس آگئیں۔
یہ بھی پڑھیں: شوٹنگ کے دوران اجے دیو گن غصہ میں لال پیلے، وجہ کیا بنی؟
ایک میڈیکل جرنل میں اس کیس کی تفصیلات بتاتے ہوئے سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ نوجوان میں فارن لینگویج سِنڈروم کا انتہائی نایاب کیس پیدا ہوا، ایسی حالت تب ہوتی ہے جب لوگ اچانک اپنی آبائی زبان بولنا بھول جاتے ہیں اور اس کی بجائے اپنی ثانوی زبان پر انحصار کرتے ہیں، اور بھلے وہ زبان انھوں نے برسوں نہ بولی ہو۔
ڈاکٹر ابھی اس کی صحیح وجہ بتانے سے قاصر ہیں، لیکن اس طرح کے کیسز سرجری کے بعد ہی رپورٹ کیے گئے ہیں جس میں اینستھیزیا شامل ہے، یا سر میں تکلیف دہ چوٹ کے بعد۔
یہ بھی پڑھیں: پتھر کے ٹکڑے پر ’بسم اللہ‘کروڑوں سال پہلے کس نے لکھا؟