(24نیوز)لندن کی عدالت نے ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین کو دہشت گردی کے الزامات سے بری کردیا۔
واضح رہے کہ الطاف حسین کے خلاف پاکستان کے خلاف دہشت گردی پراکسانے اورنفرت انگیزتقاریرکاکیس مقدمہ چل رہا تھا۔سماعت کافی عرصے سے جاری تھی ۔متحدہ بانی پر جرم ثابت نہ ہوسکا۔منگل کو جیوری نے الطاف حسین کے حق میں فیصلہ سنا دیا۔
بانی متحدہ کے خلاف مقدمہ کی سماعت 31 جنوری کو کنگسٹن کراؤن کورٹ میں شروع ہوئی تھی۔ 22 اگست 2016 کی متنازع تقریر پر اکتوبر 2019 میں پولیس نے دہشت گردی کے جرم کا مقدمہ قائم کیا تھا۔
بانی متحدہ کو 11 جون 2019 کو جرائم کی حوصلہ افزائی کرنے کے شبہ میں گرفتار کیا گیا تھا۔
بانی ایم کیو ایم پر انسداد دہشت گردی ایکٹ 2006 کے سیکشن ون (2) کے تحت دو علیحدہ الزامات کے تحت فرد جرم عائد کی گئی تھی اور دونوں میں ’دہشت گردی کی حوصلہ افزائی‘ کا الزام عائد کیا گیا تھا جسے الطاف حسین کی 22 اگست 2016 سے منسلک کیا گیا ہے اور کیس اسی پر انحصار کرتا ہے۔
بانی متحدہ کو 11 جون 2019 کو جرائم کی حوصلہ افزائی کرنے کے شبہ میں گرفتار کیا گیا تھا، رواں برس کے آغاز میں جسمانی اور ذہنی مسائل کے سبب بانی متحدہ کی مقدمہ ختم کرنے کی درخواست کو سی پی ایس نے مسترد کردیا تھا،بانی متحدہ دسمبر کے وسط سے کورونا میں مبتلا ہونے کے سبب تقریباً ایک ماہ اسپتال داخل رہے تھے
یہ بھی پڑھیں۔ 87سالہ خاتون سے زیادتی۔۔پولیس کارروائی سے گریزاں