گرائے گئے مشتبہ جاسوس غبارے چین کے نہیں ہیں، امریکی اعلیٰ عہدیدار کا انکشاف
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز ) امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ کچھ روز میں گرائے گئے غبارے نہ تو جاسوسی مقاصد کیلئے استعمال ہو رہے تھے اور نہ ہی ان کا تعلق چین سے ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’’دی گارڈیئن ‘‘کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے بتایا کہ جمعہ کے بعد سے امریکی لڑاکا طیاروں کی طرف سے مار گرائے جانے والے 3نامعلوم اشیاء معمولی تجارتی یا تحقیقی کوششوں سے منسلک غبارے بن سکتے ہیں، قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے صحافیوں کو بتایا کہ ہمیں ان مشتبہ اشیا کے ملبے سے نہ تو ایسے ثبوت ملے ہیں جن کی بنیاد پر ہم یہ کہہ سکیں کہ یہ جاسوسی کے لیے استعمال ہو رہے تھے اور نہ اس قسم کی کوئی نشاندہی ہو سکی ہے کہ یہ چین کی ملکیت تھے ، البتہ یہ غیر سرکاری طور پر کسی تجارتی مقصد یا پھر کسی ریسرچ کیلئے ان کا استعمال سامنے آ سکتا ہے ، لیکن تاحال کسی نے بھی ان کے ملکیت کا دعویٰ نہیں کیا ہے ۔
واضح رہے کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران امریکا نے مختلف مقامات پر 3 غبارے مار گرائے تھے جن کے بارے امریکی عہدیدار دعویٰ کر رہے تھے کہ یہ جاسوسی غبارے ہیں اور ان کے ذریعے سے چین امریکی سیکیورٹی اداروں کی جاسوسی کر رہا ہے اور اسی بنیاد پر امریکی سیکریٹری سٹیٹ بلنکن کا دورہ چین بھی کینسل کر دیا گیا تھا۔