(ویب ڈیسک) صنعتکاروں کا کہنا ہےکہ بجلی اورگیس پر سبسڈیز ختم کرنے سے ملک کا ٹیکسٹائل سیکٹر مزید متاثر ہوگا جب کہ پیداواری لاگت بڑھنے سے فیکٹریاں بند اور بے روزگار ی بڑھنے کے خدشات ہیں۔
ٹیکسٹائل سے وابستہ صنتعکاروں کے مطابق ایسے وقت میں جب ملک کی برآمدات گررہی ہیں، بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھیں تو حریف ممالک سے برآمدی منڈیوں میں مقابلہ ممکن نہیں ہوگا۔ صنعتکاروں کا کہنا ہے کہ جب ساری چیزوں کے انفلیشن، بجلی کی پرائس، گیس کی پرائس اور جو سبسڈی دی ہوئی ہے ان چیزوں کو اگر واپس لے کر مجموعہ کریں گے تو یہ ایک بہت بڑا چنک آنے والا ہے، ٹیکسٹائل سیکٹر کے لاکھوں ہنر مند پیداواری لاگت بڑھنے کے نتیجے میں فیکٹریاں بند ہونے سے بےروزگار ہونے کے خدشات میں گھرے ہیں۔
ضر ور پڑھیں: منی بجٹ سے پہلے 115 ارب روپے کے ٹیکس عائد
ورکروں کا کہنا ہےکہ جیسے جیسے بجلی مہنگی ہو رہی ہے فیکٹری کے اخراجات بڑھ رہے ہیں اور حالات دن بدن خراب ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے ہمیں ڈر لگ رہا ہے ہمیں بھی کام سے نکال دیں۔ صنعتکاروں کے مطابق عالمی کساد بازاری اور ملک کی موجودہ مالی صورتحال نے ٹیکسٹائل سیکٹر کے لیے مشکل ترین صورتحال پیدا کررکھی ہے، ایسے میں اگربجلی اور گیس پر رعایتی قیمت واپس لے لی گئی تو حالات مزید گھمبیر ہو سکتے ہیں۔