(24 نیوز ) گلوکار و اداکار علی ظفر نے پہلی بار خود پر گلوکارہ میشا شفیع کی جانب سے لگائے گئے جنسی ہراسانی کے الزامات پر خاموشی توڑ دی۔ علی ظفر نے دعویٰ کیا کہ انہیں پہلے ہی دھمکی دی گئی تھی کہ ان کے ساتھ ’بُرا‘ کیا جائے گا۔
علی ظفر نے پہلی بار مذکورہ معاملے پر ایک پروگرام میں بات کی جس میں انہوں نے میشا شفیع سمیت دیگر ملزمان اور واقعے سے منسلک کمپنیوں کے نام نہ لیتے ہوئے حقائق سے پردہ اٹھا دیا ۔بولے مجھ پر الزام لگائے جانے سے قبل ہی بلیک میل کرکے دھمکی دی گئی تھی کہ میرے ساتھ کچھ برا کیا جائے گا۔
علی ظفر کا کہنا تھا کہ انہوں نے دھمکی کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے ملٹی نیشنل کمپنی کے ساتھ کام کرنا شروع کیا ،تو اسی دن ہی ان کے خلاف ایک ٹوئٹ کی گئی، جس نے ان کی پوری زندگی بدل دی۔علی ظفر کے مطابق مذکورہ ٹوئٹ کے بعد انہیں تمام منصوبوں سے الگ کردیا گیا اور انہیں کام بھی نہیں دیا گیا اور وہ کم از کم دو سال تک بغیر کام کے گھر میں فارغ بیٹھے رہے۔
ضرور پڑھیں : مبینہ بہن کی ویڈیو وائرل ہونے پر گلوکار سجاد علی بھی بول پڑے
گلوکار نے الزام لگانے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ ان پر الزامات نہ لگاتے تو وہ زندگی کو اچھی طرح سمجھ نہیں پاتے، جس محترمہ نے ان پر الزام لگایا تھا وہ جرح کے لیے عدالت آنے کو تیار نہیں۔ انہوں نے دلیل دی کہ وہ بار بار عدالت جاتے ہیں، کیوں کہ وہ سچ پر ہیں۔