(ویب ڈیسک)نیوزی لینڈ کے شہر ویلنگٹن کے قریب واقع 6.1 شدت کے زلزلے سے ہزاروں نیوزی لینڈ کے باشندے لرز اٹھے ہیں۔
زلزلہ (Earthqake)ایک بڑے جھٹکے کے ساتھ شروع ہوا جس کے بعد کم از کم 30 سیکنڈ تک ہلکے ہلکے جھٹکے محسوس کیے گئے۔جیو نیٹ کا کہنا ہے کہ یہ زلزلہ شام 7.38 بجے پاراپارومو سے 50 کلومیٹر شمال مغرب میں 48 کلومیٹر کی گہرائی میں آیا۔
شمالی اور جنوبی دونوں جزائر میں 60,000 سے زیادہ لوگوں نے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے،نیشنل ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی نے مشورہ دیا ہے کہ سونامی کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔مقامی لوگوں نے اس زلزلہ کو خطرناک اور خوفناک قرار دیا ہے۔
زلزلے کیوں آتے ہیں؟
زلزلے قدرتی آفت ہیں جن کے باعث دنیا بھر میں لاکھوں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ ماہرین کے مطابق زمین کی تہہ تین بڑی پلیٹوں سے بنی ہے۔ پہلی تہہ کا نام یوریشین، دوسری بھارتی اور تیسری اریبین ہے۔ زیر زمین حرارت جمع ہوتی ہے تو یہ پلیٹس سرکتی ہیں۔ زمین ہلتی ہے اور یہی کیفیت زلزلہ کہلاتی ہے۔ زلزلے کی لہریں دائرے کی شکل میں چاروں جانب یلغار کرتی ہیں۔
زلزلوں کا آنا یا آتش فشاں کا پھٹنا، ان علاقوں ميں زیادہ ہے جو ان پلیٹوں کے سنگم پر واقع ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں ایک مرتبہ بڑا زلزلہ آ جائے تو وہاں دوبارہ بھی بڑا زلزلہ آ سکتا ہے۔ پاکستان کا دو تہائی علاقہ فالٹ لائنز پر ہے جس کے باعث ان علاقوں میں کسی بھی وقت زلزلہ آسکتا ہے۔
کراچی سے اسلام آباد، کوئٹہ سے پشاور، مکران سے ایبٹ آباد اور گلگت سے چترال تک تمام شہر زلزلوں کی زد میں ہیں، جن میں کشمیر اور گلگت بلتستان کے علاقے حساس ترین شمار ہوتے ہیں۔ زلزلے کے اعتبار سے پاکستان دنیا کا پانچواں حساس ترین ملک ہے۔
پاکستان انڈین پلیٹ کی شمالی سرحد پر واقع ہے جہاں یہ یوریشین پلیٹ سے ملتی ہے۔ یوریشین پلیٹ کے دھنسنے اور انڈین پلیٹ کے آگے بڑھنے کا عمل لاکھوں سال سے جاری ہے۔ پاکستان کے دو تہائی رقبے کے نیچے سے گزرنے والی تمام فالٹ لائنز متحرک ہیں جہاں کم یا درمیانے درجہ کا زلزلہ وقفے وقفے سے آتا رہتا ہے۔