پاکستان کیسا ہے؟ بنگلہ دیشی لڑکی نے دل کی بات کہہ دی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) بنگلہ دیشی لڑکی نگار پاکستان کی خوبصورتی کو 2 سال سے دیکھ رہی ہیں۔ پاکستان کیسا ہے؟نگار نے دل کی بات کہہ دی۔
پاکستان ایک بہت خوبصورت ملک ہے اور جو بھی پاکستان ایک بار آتا ہے وہ پاکسان کے شمالی علاقہ جات، پاکستان کے روائیتی کھانے، ان کو کھانا نہیں بھولتا اور ساتھ ہی اس کا ذائقہ بھی نہیں بھولتا ہے۔ کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جو یہاں آتے ہیں اور یہاں کی خوبصورتی میں ڈوب جاتے ہیں، ان کا واپس آنے کو دل نہیں کرتا۔
ایسے ہی نگار ایک بنگلہ دیشی نیشنل ہیں جو پاکستان آئی ہیں اورپاکستان کی خوبصورتی کو 2 سال سے دیکھ رہی ہیں۔ اب تک ان کی سیر مکمل نہیں ہوئی۔شمالی علاقہ جات تمام کے تمام دیکھ چکی ہیں. خیبرپختونخوا کے اہم شہر دیکھ چکی ہیں۔ مختلف جگہ کے کھانے بھی کھا چکی ہیں اور اب پنجاب کی طرف رخ کیا ہے۔
نگار کا کہنا تھا کہ اردو بہت میٹھی زبان ہے ڈھاکہ کی طرح اور بنگلہ کے ساتھ یہ بہت ملتی ہے۔ میں کوشش کر رہی ہوں اسے سیکھنے کی۔ پاکستان آئی ہوں تو پاکستانی لوگوں کے ساتھ اردو بولنے کیلئے سیکھنی پڑے گی۔
نگار نے بتایا کہ ڈھاکہ کے لوگ ڈھاکہ یا اردو جوگن بولتے ہیں ان کی مادر ی زبان ہے اردو اور آج کل کی جنریشن کو اردو ہندی آسانی سے آجاتی ہے۔
نگار کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے لوگ بہت اچھے ہیں اور میرا بہت اچھا ویلکم کرتے ہیں۔ اور میری اردو سن کر کبھی کبھی حیران اور پریشان رہ جاتے ہیں کہ میں شاید پیشاور سے ہوں پٹھان ہوں۔
نگار نے بتایا کہ انہوں نے شمالی علاقہ جات کی جگہ بہت گھومی ہیں اور آزاد کشمیر بھی گئی ہوں۔ ابھی تک میں نے جتنی جگہ دیکھی ہیں، ان میں سب سے زیادہ شوگران سیری پائی میڈوز بہت پسند ہے وہاں کا موسم، سینیریو بہت خوبصورت ہے۔ مالم جبہ اور سوات بھی بہت پیارا ہے لیکن وہاں مجھے سب سے زیادہ مزہ آیا۔
لاہور کا ذکر کرتے ہوئے نگار نے بتایا کہ لاہور کے کھانے بہت مزے کے ہیں اور لاہور کی تاریخی جگہیں جیسا کہ شاہی قلعہ، مینار پاکستان مجھے بہت پسند ہے اور مینار پاکستان میرے لیے بہت خاص ہے کیونکہ پاکستان آج ہے تو بنگلہ دیش ہے۔ پاکستان کیلئے میرے دل میں الگ سے عزت ہے اور مینار پاکستان کا بنگلہ جوگن میں جو لکھا ہے اسے دیکھ کر میرے دل میں اور بھی عزت آتی ہے۔
نگار نے بتایا کہ پاکستانی لوگ بنگلہ دیش کو اور وہاں کے لوگوں سے بہت محبت کرتے ہیں۔ پاکستانیوں کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیشی ہمارے بھائی ہیں ہم الگ تو ہو گئے ہیں لیکن دل سے الگ نہیں ہوئے۔ ہم مسلم ملک ہیں اور ہم ایک ہیں۔ 2 سال سے پاکستان بنگلہ دیش فرینڈ شپ پروجکٹ میں کام کر رہی ہوں۔ پہلے لوگ بہت غلط سوچتے تھے پاکستان کے بارے میں لیکن اب وہاں کے لوگ یہاں آنا چاہتے ہیں پاکستان کی خوبصورتی سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں۔
نگار کا کہنا تھا کہ ان کی کوشش پاکستان بنگلہ ٹوریزم کو پروموٹ کرنا ہے کیونکہ پاکستان ہے تو بنگلہ دیش بنا اگر پاکستان نہ ہوتا تو بنگلہ دیش نہ بنتا۔ وہ الگ بات ہے کہ دونوں ملک اس وقت الگ ہو چکے ہیں لیکن دلوں کا رشتہ ابھی بھی وہی ہے۔
اسی چیز کو وہ پاکستان آکر پھیلا رہی ہیں اور بنگلہ دیش کا جو پوزیٹو فیس ہے اسے پاکستانیوں کے پاس دیکھانا چاہتی ہیں۔ پاکستان کو بھی بنگلہ دیش سیاحت کیلئے جانے کا کہا کہ وہ بھی خوبصورت ملک ہے ہے اور وہاں بھی سیاح اور کھانے پینے کے بہت سے مقامات ہیں۔