(24نیوز ) پاکستان سپر لیگ 8 کے تیسرے ہائی وولٹیج ٹاکرے میں ملتان سلطانز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو9 وکٹوں سے شکست دے دی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے ملنے والا111 رنز کا ہدف ملتان سلطانز نے ایک وکٹ کے نقصان پر 14ویں اوور کی تیسری گیند پر حاصل کر لیا، گلیڈی ایٹرز کی جانب سے روسو نے 42 گیندوں پر 78 رنز بنائے جبکہ کپتان محمد رضوان 34 گیندوں پر 28 رنز بنا کر ناٹ آوٹ رہے ۔
اس سے قبل محمد رضوان نے ٹاس جیت کر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو بیٹنگ کی دعوت دے کر اپنے گیند بازوں کو پہلے استعمال کرنے کا منصوبہ بنایا جو کہ بہترین رہا اور صرف 110 رنز پر پوری ٹیم کو پویلین واپس بھیج دیا ، وکٹوں کی بات کی جائے تو سلطانز نے 10 رنز پر ہی گلیڈی ایٹرز کا پہلا شکار کر لیا تھا ، جب گپٹل آوٹ ہوئے اس کے بعد آنے والے بنگلزئی بھی صرف ایک سکور بنا کر 33رنز پر پویلین واپس لوٹ گئے ان کے بعد آنے والے گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد ایک چانس ملنے کے باوجود صرف 2 سکور بنا کر پویلین واپس چلے گئے، اس طرح صرف 37 سکور پر گلیڈی ایٹرز کی 3 وکٹیں گر چکی تھیں۔
روئے کا ساتھ دینے کیلئے عمر اکمل میدان میں اترے لیکن روئے ہی ان کیساتھ وفا نہ کر سکے اور احسان اللہ کی گیند پر 27 رنز بنا کر کیچ آوٹ ہو گئےاور پھر اگلی ہی گیند ہارڈ ہٹر بلے باز افتخار احمد بھی ایل بی ڈبلیو ہو گئے ، جبکہ ٹیم کا مجموعی سکور صرف 46 رنز تھا، اس کے بعد عمر اکمل کا ساتھ دینے کیلئے بائیں ہاتھ کے بلے باز محمد نواز میدان میں اترے ، لیکن وہ بھی کوئی خاطر خواہ کارکردگی نہ دیکا سکے اور 66 رنز پر گلیڈی ایٹرز کی 6 وکٹیں گر چکی تھیں، اس کے بعد گلیڈی ایٹرز کیلئے سر درد بننے والے احسان اللہ نے سیٹ ہوتے بیٹسمین عمر اکمل کو بھی صرف 11 رنز پر چلتا کیا اور گلیڈی ایٹرز کو 66 کے مجموعہ پر ساتویں وکٹ کا خمیازہ بھگتنا پڑا اس کے بعد آنے والے نسیم شاہ بلے کیساتھ خاطر خواہ نہ کر سکے اور صرف ایک سکور بنانے کے بعد احسان اللہ کی گیند پر کلین بولڈ ہوئے ، نسیم شاہ احسان اللہ کا پانچواں شکار تھے جب کہ انہیں صرف 3 سکور ہی لگ سکا۔
میچ کی بات کی جائے تو محمد رضوان نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دے کر اپنے گیند بازوں کو پہلے استعمال کرنے کا منصوبہ بنایا ہے ، جو کہ بہترین رہا اور صرف 10 رنز پر ہی گلیڈی ایٹرز کا پہلا شکار کر لیا ، کوئٹہ کی جانب سے اوپننگ کیلئے روئے اور گپٹیل میدان میں اترے اور پہلے اوور میں ایک باونڈری کے ساتھ 9 رنز بنائے ، سلطانز کی جانب سے دوسر ا اوور سمین گل نے کرایا اور اپنے پہلے اوور کی پانچویں گیند پر گپٹل کو چلتا کیا، جس کے بعد روئے کا ساتھ دینے کیلئے بنگلزئی میدان میں اترے لیکن وہ بھی صرف ایک رنز بنا کر عباس کی گیند پر کیچ آوٹ ہو گئے ، جب گلیڈی ایٹرز کا مجموعی سکور صڑف 33 رنز تھا ۔
اس کے بعد روئے کا ساتھ دینے کیلئے کپتان گلیڈی ایٹرز سرفراز احمد خود میدان میں اترے لیکن چھٹے اوور کی تیسری گیند پر احسان اللہ نے انہیں آوٹ کیا ، جس کے بعدعمراکمل اپنی ٹیم کا سکور بڑھانے کی نیت سے میدان میں اترے لیکن روئے ٹیم کا مجموعی سکور 46 رنز تک پہنچا کر احسان اللہ کی دوسری گیند پرآوٹ ہو گئے جبکہ ان کے فورا بعد ہارڈ ہٹر بلے باز افتخار احمد بھی ایل بی ڈبلیو آوٹ ہوئے، اس طرح گلیڈی ایٹرز نے 8 اوور ز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 46 رنز بنائے ۔
سلطانز کی جانب سے نواں اوور ہوسن نے کرایا جنہیں صرف 2 سکور اور 10ویں اوور میں اسامہ میر کو صرف 4 سکور پڑا اس کے بعد 11ویں اوور میں محمد نواز نے عباس کا استقبال چوکے کیساتھ کیا جس کا ری ایکشن عباس نے نواز کو باونسر مار کر کیا جو ان کے ہیلمٹ پر لگا، عباس کو اس اوور میں 8 سکور لگا اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا مجموعہ سکور 11 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 60 رنز تھا ،اس کے بعد محمد نواز کو اسامہ میر نے 66 رنز پر چلتا کیا اور اس کے اگلے ہی اوور میں احسان اللہ نے عمر اکمل اور نسیم شاہ کو چلتا کیا جبکہ اس اوور میں انہیں صرف 6 سکور لگا، اس طرح گلیڈی ایٹڑز نے 13 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 72 رنز بنائے ، اس کے بعد آنے والے محمد حسنین نے مزاحمت کا مظاہر ہ کیا اور 20 گیندوں پر 22 رنز بنا کر پویلین واپس لوٹ گئے اور اس کے بعد اسی اوور میں محمد حفیظ بھی 18 رنز بنا کر 110رنز پر آوٹ ہو گئے ۔
خیال رہے کہ لاہور قلندرز کیخلاف ملتان سلطانز کو ایک سکور سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا ، جس کے بعد اب سلطانز پہلے سے زیادہ تیار نظر آ رہے ہیں، ملتان سلطانز کی ٹیم کی بات کی جائے تو محمد رضوان بطور وکٹ کیپر کپتان ، شان مسعود، روسو، ڈیوڈ ملر ، کیرن پولارڈ ، خوشدل شاہ، عقیل حسین ، اسامہ میر ، سمین گل ، عباس آفریدی اور احسان اللہ شامل ہیں، اسی طرح کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی بات کی جائے تو سرفراز احمد بطور وکٹ کیپر کپتان ذمہ داری سر انجام دیں گے ، ان کے ساتھ جیسن رائے، بنگلزئی، مارٹن گپٹل، افتخار احمد، محمد حفیظ، عمر اکمل، محمد نواز، نسیم شاہ محمد حسنین اور نوان تھوشارا شامل ہیں۔