مجھے پارٹی سے نکالے جانے کا ذمہ دار سلمان اکرم راجا ہے، شیر افضل مروت

Stay tuned with 24 News HD Android App

(24نیوز)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما شیر افضل مروت نے خود کو پارٹی سے نکالے جانے کا ذمہ دار سلمان اکرم راجا کو قرار دے دیا۔
سابق پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت نے شکوہ کیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے بس کان میں بات ڈالنے کی دیر ہوتی ہے اور لوگوں کی قسمت کے فیصلے ہو جاتے ہیں، مجھے نکالے جانے کا جواب پارٹی کے پاس بھی نہیں ہے۔
شیر افضل مروت نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی میں بانی کی رہائی کی نہیں، عہدے لینے کی سیاست ہو رہی ہے۔
سینئر پی ٹی آئی رہنما شاندانہ گلزار نے اعتراف کیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کان کے کچّے ہیں، اقتدار کے دوران بھی پارٹی رہنماؤں کا ان سے یہ شکوہ رہتا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر شیر افضل مروت کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تھا، شوکاز کا جواب نہ دینے پر انہیں پی ٹی آئی سے نکال دیا گیا تھا۔
2 روز قبل قومی اسمبلی میں شیر افضل مروت نے پارٹی سے نکالے جانے پر اپنی ہی پارٹی سے سوال پوچھا تھا کہ ’’مجھے کیوں نکالا؟‘‘
اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو وقفہ سوالات کے دوران مہرین رزاق بھٹو نے پوچھا کہ ایف بی آر ٹیکس کلیکشن کا ہدف کیسے وقت پر پورا کرے گا؟ 386 ارب ٹیکس کلیکشن کا شارٹ فال ہے، جس پر پارلیمانی سیکریٹری سعد وسیم نے جواب دیا کہ یہ حقیقت ہے کہ ہمیں شارٹ فال کا سامنا ہے لیکن حکومت کا مزید ٹیکسز لاگو کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں۔
اجلاس کے دوران شیر افضل مروت اپوزیشن گیٹ کے بجائے حکومتی گیٹ سے ایوان میں داخل ہوئے جب کہ ان کی اسمبلی آمد پر حکومتی اراکین نے ڈیسک بجائے جس پر اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ آپ لوگ انہیں مروا نہ دینا۔
اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران اسپیکر نے موبائل کمپنیوں کے ضم ہونے پر ضمنی سوال کرنے کا کہا تو شیر افضل مروت نے کہا کہ میرا سوال تو ابھی صرف اپنے لوگوں سے ہے کہ ’مجھے کیوں نکالا ہے؟‘
شیر افضل مروت کے مختصر نکتہ اعتراض پر حکومتی ارکان نے قہقہے لگائے لیکن پی ٹی آئی اراکین خاموش رہے، اس موقع پر حکومتی اراکین نے بھی شیر افضل مروت کا ساتھ دیتے ہوئے ’مروت کو کیوں نکالا؟ ظالمو جواب دو، مروت کو حساب دو‘ کے نعرے لگائے جب کہ حکومتی اراکین نے بیرسٹر گوہر کو دیکھ کر کہا کہ آپ بھی ہمارا ساتھ دیں۔