کراچی میں انتخابی عمل کے دوران بے ضابطگیاں
20 شکایات موصول ہوئیں جن کا ازالہ بھی کیا جاچکا، الیکشن کمیشن
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک )کراچی اور حیدرآباد ڈویژنز کے 16 اضلاع میں پولنگ کے دوران مختلف مقامات پر شدید نوعیت کی بد نظمی دیکھی گئی ہے۔کراچی اور حیدر آباد کے 16 اضلاع میں بلدیاتی انتکابات کے دوران کہیں الیکشن عملہ ہی وقت پر نہیں پہنچا تو کہیں پولنگ اسٹیشن ہی عین وقت پر تبدیل کردیا گیا ہے، جس کی وجہ سے ووٹرز کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
پولنگ وقت پر شروع نہ ہوسکی
سہراب گوٹھ ٹاؤن کے انتخابی عملے میں شامل پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی کے رشتے دار کی ہٹ دھرمی، چار یوسیز میں پولنگ شروع نہ ہوسکی۔پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی کی جانب سے سہراب گوٹھ ٹاؤن کی یوسی پانچ، چھ، سات اور آٹھ میں انتخابی عمل کے آغاز میں تاخیر کی کوشش کی گئی۔
انتخابی سامان کی عدم دستیابی
پی پی پی الیکشن سیل انچارج نے سہراب گوٹھ ٹاؤن کی چار یوسیز میں انتخابی عمل کے آغاز کیلئے چیف الیکشن کمشنر سے تحریری مطالبہ کردیا۔پی ایس 124 نیوکراچی سندھی ہوٹل کی یوسی سات کے نیو ایج گرامر اسکول پولنگ اسٹیشن میں انتخابی سامان نہ پہنچ سکا۔پاکستان پیپلزپارٹی کے الیکشن سیل نے الیکشن کمیشن کو انتخابی سامان کی عدم دستیابی سے متعلق تحریری طور پر آگاہ کردیا۔
یہ بھی پڑھیں:کراچی میں بلدیاتی انتخابات کا معرکہ جاری
سیکیورٹی خدشات
کورنگی ٹاؤن میں پی پی پی کے انتخابی کیمپوں پر حملے کے بعد پولنگ اسٹیشن 103 اور 104 میں ناقص سیکیورٹی صورت حال کے باعث ووٹرز خوف زدہ ہیں اس لیےپاکستان پیپلزپارٹی کے الیکشن سیل انچارج تاج حیدر نے صاف و شفاف انتخابات کے لئے الیکشن کمیشن سے فوری تحقیقات کا تحریری مطالبہ کردیا۔