سندھ بلدیاتی انتخابات؛کراچی میں سخت مقابلہ، حیدر آباد، سیہون، مٹیاری، داود میں تیر چل گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے،کراچی میں جماعت اسلامی اور پیپلزپارٹی کے امیدواروں میں سخت مقابلہ جاری ہے،حیدرآباد، سیہون، مٹیاری، دادو، خیرپور ناتھن شاہ، بھان سعید آباد میں تیر چل گیا ہے۔
کراچی یونین کمیٹی نتائج
کراچی کی 246 یونین کمیٹیز میں سے 7یونین کمیٹی کے غیر حتمی وغیر سرکاری نتائج ہو گئے جس کے مطابق پیپلزپارٹی 3،جماعت اسلامی دو یونین کمیٹی میں کامیاب،پی ٹی آئی اور ایک آزاد پینل یونین کمیٹی جیتنے میں کامیاب ہو گیا
سیہون ٹاؤن کمیٹی نتائج
سیہون کی ٹاؤن کمیٹی بھان سعیدآباد کے تمام 8 وارڈز میں پاکستان پیپلزپارٹی نے میدان مار لیا، غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق سیہون شریف کی وارڈنمبر2 سے پیپلز پارٹی کے صدیق میمن 189 ووٹ لیکر کامیاب قرا رپائے، وارڈنمبر3 میں پیپلز پارٹی کے امداد علی بگھیو 390 ووٹ لیکر کامیاب ہو گئے،وارڈنمبر4 سے پیپلز پارٹی کے رجب بگھیو نے 556 ووٹ لیکر کامیابی سمیٹی،وارڈنمبر5 سے پیپلز پارٹی کے عبداللہ شورو پہلے ہی بلامقابلہ کامیاب ہوئے تھے۔
غیر حتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق وارڈنمبر6 سے پیپلز پارٹی کے قربان علی ببر 212 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے،وارڈنمبر 7میں پیپلز پارٹی کے سید زوار شاہ 400 ووٹ لیکر کامیاب ہو گئے،وارڈ نمبر8 سے پیپلز پارٹی کے محمد صدیق میمن نے 652 ووٹ لیکر کامیابی سمیٹی۔
سیہون میونسپل کمیٹی
سیہون میونسپل کمیٹی کے ٹوٹل 15 وارڈ پر پیپلز پارٹی نے کامیابی حاصل کرلی،وارڈ نمبر 1 پر پیپلز پارٹی کے امیدوار مرتضی سرور اوٹھو 624 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے،وارڈ نمبر 2 پر پیپلز پارٹی امیدوار منظور حسین سومرو نے 772 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کرلی،وارڈ نمبر 3 پر پیپلز پارٹی کے امیدوار گل محمد بھٹی 493 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے،وارڈ نمبر 4 پر پیپلز پارٹی امیدوار سید شہزاد حیدر شاھ نے 593 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کرلی،وارڈ نمبر 5 پر پیپلز پارٹی امیدوار دلدار علی سولنگی 810 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے،وارڈ نمبر 6 پر پیپلز پارٹی امیدوار غلام مصطفی لاشاری 600 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے،وارڈ نمبر 7 پر پیپلز پارٹی امیدوار علی شیر لاشاری پہلے ہی بلامقابلہ کامیاب ہوئے تھے،وارڈ نمبر 8 پر پیپلز پارٹی امیدوار محمد عالم پرارو 407 ووٹ حاصل کرکے کامیاب ہوئے،وارڈ نمبر 9 پر پیپلز پارٹی امیدوار قربان ابڑو پہلے ہی بلامقابلہ کامیاب ہوئے تھے،وارڈ نمبر 10 پر پیپلز پارٹی امیدوار علی اکبر کٹوہڑ 612 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے،وارڈ نمبر 11 پر پیپلز پارٹی امیدوار نظیر احمد سولنگی 466 ووٹ حاصل کرکے کامیاب ہوئے،وارڈ نمبر 12 پر پیپلز پارٹی امیدوار فہیم احمد سولنگی پہلے ہی بلامقابلہ کامیاب ہوئے تھے،وارڈ نمبر 13 پر پیپلز پارٹی امیدوار وسیم احمد سولنگی پہلے ہی بلامقابلہ کامیاب ہوئے تھے،وارڈ نمبر 14 پر پیپلز پارٹی امیدوار ریاض حسین سولنگی پہلے ہی بلامقابلہ کامیاب ہوئے تھے،وارڈ نمبر 15 پر پیپلز پارٹی امیدوار محمد آچر کھوسو بھی پہلے ہی بلامقابلہ کامیاب ہوئے تھے۔
داود میونسپل کمیٹی نتائج
داود کی تمام 7 وارڈزکے نتائج موصول ہو گئے ہیں،غیرحتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق دادوکی میونسپل کمیٹی وارڈ 19 میں پیپلز پارٹی کے ریاض حسین گوپانگ 540 ووٹ لیکر کامیاب ہو گئے، پی ٹی آئی کے غلام یاسین 203 ووٹ لیکردوسرے نمبر پر رہے،دادوکی میونسپل کمیٹی وارڈ 22 میں پیپلز پارٹی کے لیاقت علی 402 ووٹ لیکر میدان مار لیا، پی ٹی آئی کے اسلام الدین زﺅنر 159 ووٹ لے سکے،
دادو میونسپل کمیٹی وارڈ 5میں پیپلز پارٹی کے قربان چانڈیو 376 ووٹ لیکر کامیاب ہو گئے،پی ٹی آئی کے سعید سومرو 336 ووٹ لیکر پیچھے رہے،دادو میونسپل کمیٹی وارڈ 9 سے پیپلز پارٹی کے اختر میمن نے 653 ووٹ لیکر کامیابی سمیٹی، پی ٹی آئی کے ظہیر چانڈیو 280 ووٹ لے سکے۔
غیرحتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق دادو میونسپل کمیٹی وارڈ 15 سے آزاد امیدوار حبیب لغاری 340 ووٹ لیکر کامیاب ہو گئے،پیپلز پارٹی کے عبدالکریم لغاری 279 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے،دادو میونسپل کمیٹی وارڈ 6سے پیپلز پارٹی کے حفیظ الرحمان جمالی 456کامیاب ہو گئے،پی ٹی آئی کے سید نواب شاہ 384 ووٹ لیکر پیچھے رہے،دادو میونسپل کمیٹی وارڈ 4 سے پیپلز پارٹی کے محمد عمر پنہور 350 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے، آزاد امیدوار محمد اسلم 129 ووٹ لیکر پیچھے رہے۔
خیرپور ناتھن شاہ میونسپل کمیٹی نتائج
خیرپور ناتھن شاہ میونسپل کمیٹی کے غیرحتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق وارڈ نمبر 1سے پی پی پی کے امیدوار ڈاکٹر خلیل کوہارو بلا مقابلہ کامیاب منتخب ہوئے تھے، وارڈ نمبر 2 سے پی پی پی امیدوار رشید شیخ 78 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے، وارڈ نمبر 4 سے پی پی پی امیدوار سید حسن علی شاہ 224 ووٹ لیکر کامیاب ہو گئے، وارڈ نمبر 5 سے پی پی پی امیدوار مشہودالحق گاڈھی نے 305 ووٹ لیکر کامیابی سمیٹی، وارڈ نمبر 6 سے پی ٹی آئی امیدوار شعبان علی ملاح 194 ووٹ لیکر کامیاب ہو گئے، وارڈ نمبر 9 سے پی پی پی امیدوار راشد جوکھیو 85 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے، وارڈ نمبر 10 پی ٹی آئی امیدوار وسیم لاکھیر 225 ووٹ لیکر کامیاب ہو گئے۔
ٹنڈوالہ یار ٹاؤن کمیٹی نتائج
ٹنڈوالہ یار ٹاون کمیٹی چمبڑ کے 4 وارڈمیں پی پی پی نے کلین سویپ کرلیا،وارڈ1 سے پی پی امیدوارخالد حسین گیچانی 678 ، وارڈ2 سے رمضان مری678 ،وارڈسے پی پی سلیم کپری 682 ، وارڈ4 سے پی پی کے جبران امین حیدری 653 ووٹ لے کرکامیاب ہو گئے۔
مٹیاری ٹاﺅن کمیٹی نتائج
مٹیاری ٹاﺅن کمیٹی میں پیپلز پارٹی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا،ضلع ہیڈکوارٹر مٹیاری ٹاؤن کمیٹی کے سات وارڈز میں سے چار وارڈز پر جی ڈی اے کے امیدوار کامیاب ہو گئے، دو امیدوار پیپلزپارٹی کے کامیاب جبکہ ایک آزاد امیدوار کامیاب ہوا ہے
حیدرآباد
ابتک کے غیرحتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق حیدر آباد میں پیپلزپارٹی نے یوسی کی 50 نشستیں حاصل کرلیں،19 انتخابات میں 31 بلامقابلہ امیدوار کامیاب ہوئے تھے،پی ٹی آئی کی نشستوں کی تعداد23 ہو گئی جبکہ جماعت اسلامی کی ایک نشست ہے۔
بدین
غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق بلدیاتی الیکشن کے دوسرے مرحلے میں بدین مونسپل کمیٹی کی 14 سیٹوں پر ہونے والے الیکشن میں پیپلزپارٹی کے 12 امیدوار جبکہ تحریک انصاف کا ایک اور جی ڈی اے کا ایک امیدوار کامیاب ہوئے ہیں ۔
سجاول
سجاول میں بھی پیپلز پارٹی نے میدان مارلیا، ضلع بھر میں چار ٹاﺅن کمیٹیوں پر کلین سوئپ کردیا،سجاول ضلع کے پانچ ٹاﺅن کمیٹیوں میں سے چار ٹاﺅن کمیٹیز پر پیپلز پارٹی فاتح قرار ۔
ٹاﺅن کمیٹی جاتی کے چار وارڈز ، ٹاﺅن چوہڑجمالی کے سات ، ٹاﺅن کمیٹی میرپوربٹھورو کے چار اور ٹاﺅن کمیٹی دڑو کے چار وارڈز پر پیپلز پارٹی نے کلین سوئپ کردیا ،ٹاﺅن کمیٹی سجاول کے 11 وارڈ میں سے بھی 8 پر پیپلز پارٹی نے 2 پر جمیعت علمائے اسلام اور1آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں ،اس طرح سجاول میں بھی پیپلز پارٹی کو بڑی کامیابی ہوئی ہے ، ضلع کونسل کی 37 سیٹوں میں سے پیپلز پارٹی نے تیس نشستوں پر کامیابی حاصل کرلی ہے،یو سی چیئرمین وائس چیئرمین کے 36 سیٹوں میں سے 24 پہلے ہی بلا مقابلہ منتخب ہو چکے تھے باقی 12 سیٹوں میں سے بھی آٹھ پر پیپلز پارٹی جیت چکی ہے۔
کراچی اور حیدرآباد ڈویژنز کے 16اضلاع میں 8 بجے صبح شروع ہونے والی پولنگ شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفہ جاری رہی،20 ہزار 180 امیدوار میدان میں ہیں۔بلدیاتی انتخابات میٹروپولیٹن کارپوریشن، میونسپل کارپوریشن، ٹاؤن میونسپل کمیٹیوں، ضلع کونسلوں، یونین کونسلوں اور وارڈز کی نشستوں پرہوئے،کراچی میں کسی بھی جماعت کو میئر منتخب کرنے کیلئے سادہ اکثریت یعنی 124 یوسیز پر کامیابی حاصل کرنا ہوگی۔کراچی کے بعض مقامات پر ووٹنگ کا عمل مقررہ وقت پر شروع نہیں ہوسکا،بعض پولنگ سٹیشنز پر عملہ ہی وقت پر نہیں پہنچا جبکہ بعض میں پولنگ ایجنٹ بھی موجود نہیں۔متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے کراچی اور حیدرآباد میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے بائیکاٹ کیا ہے۔
انتخابات کے صاف، شفاف اور غیر جانبدار انعقاد کو ممکن بنانے کیلئے الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ میں مرکزی کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔ترجمان الیکشن کمیشن نے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسرز اور مانیٹرنگ ٹیموں کو چوکس رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ کسی بھی شکایت کی صورت میں صوبائی الیکشن کمشنر سندھ کے دفتر میں شکایت کرائیں۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کا نگران وزیراعلیٰ کون ہوگا؟3 ناموں پر غور