ازبکستان کے ساتھ مضبوط تجارتی شراکت داری چاہتے ہیں: وزیراعظم عمران خان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ ازبکستان اور پاکستان معاشی ترقی کے ایک ہی سفر پر چل رہے ہیں، ازبکستان کے ساتھ مضبوط تجارتی شراکت داری چاہتے ہیں،دونوں ممالک اپنے عوام کو غربت سے نکالنا چاہتے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اورازبکستان کے درمیان مختلف معاہدوں پر دستخط کی تقریب ہوئی،پاکستان اور ازبکستان کے درمیان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے پر دستخط ہوئے،ازبکستان کی جانب سے صدر شوکت مرزاایوف نے معاہدے پر دستخط کئے جبکہ پاکستان کی جانب سے وزیراعظم عمران خان نے معاہدے پر دستخط کئے۔
وزیراعظم عمران خان کی ازبک صدر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ازبکستان آمدپر شاندار استقبال پر شکریہ ادا کرتا ہوں،یہ ازبکستان کا میرا پہلا دورہ ہے تاہم آخری نہیں ہوگا،انہوں نے کہاکہ ہماری ثقافتی اورمعاشی معاملات پر بات ہوئی،ازبکستان کے ساتھ تجارت اور دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا چاہتے ہیں،دونوں ممالک اپنے عوام کو غربت سے نکالنا چاہتے ہیں ،پاکستان اور ازبکستان نے ملکر اپنے عوام کو غربت کی دلدل سے نکالنا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ ازبکستان اور پاکستان معاشی ترقی کے ایک ہی سفر پر چل رہے ہیں،ثمر قنداور بخاراکی تاریخ سے مجھ سمیت ہر پاکستانی بخوبی واقف ہے،ان کاکہناتھا کہ ازبکستان کے ساتھ مضبوط تجارتی شراکت داری چاہتے ہیں ،پاکستانی تاجروں کا ایک بڑا وفد میرے ساتھ تاشقندآیا ہے، پاکستان میں سرمایہ کاری اور تجارت کے وسیع مواقع موجود ہیں ،پاکستان 22 کروڑ عوام کا بڑا ملک ہے جس کی خطے میں جغرافیائی اہمیت ہے،ازبکستان کے جدید زرعی آلات اور صحت کے شعبے میں تجربات سے استفادہ چاہتے ہیں،ازبکستان کے ساتھ فضائی اور زمینی روابط کو فروغ دینا چاہتے ہیں، ازبکستائی کے ساتھ ہوائی سفر کو بہتر بنائیں گے، دونوں ممالک کے درمیان پروازوں میں اضافہ کریں گے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ افغانستان کے عوام ہمارے بھائی ہیں، بطور ہمسایہ ہم ان کی مدد کرناچاہتے ہیں۔افغانستان کو خانہ جنگی سے بچانے کیلئے بھرپورر سفارتی کوششیں کررہے ہیں، انہوں نے کہاکہ ہماری نئی نسل کو قدیم ثقافتی و تاریخی روابط سے متعلق معلوم ہونا چاہئے،وزیراعظم نے ازبک صدر کو پاکستان آنے کی دعوت دی جسے ازبک صدر نے قبول کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانیوں کیلئے بڑی خبر:یو اے ای نے ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ کی دفتر خارجہ اور اماراتی سفارتخانے سے تصدیق کی شرط ختم کردی