چین کی مدد کے بغیر آئی ایم ایف سے معاہدہ ممکن نہیں تھا، وزیراعظم
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ یہ کامیابی ہے ہم ڈیفالٹ سے بچ گئے، ہمیں 9 ماہ بعد سکھ کا سانس ملا ہے۔
لاہور میں تاجروں اور صنعت کاروں سے گفتگو میں شہباز شریف نے کہا کہ پوری ٹیم کی محنت سے آئی ایم ایف کا پروگرام منظور ہوا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے امریکا کے ساتھ تعلقات کو کاری ضرب لگائی تھی، موجودہ حکومت نے پاک امریکا تعلقات بحال کرنے میں دن رات ایک کیے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ 15 ماہ میں امریکا کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لائے، بہتر تعلقات کا نتیجہ ہے کہ امریکا نے آئی ایم ایف پروگرام کا خیرمقدم کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ذاتی مفادات کو قومی مفادات پر بالا نہیں ان کے تحت رکھنا چاہیئے، آئی ایم ایف کی ایم ڈی نے کہا کہ ماضی میں معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی۔
یہ بھی پڑھیے: دھابیجی اسپیشل اکنامک زون معاشی انقلاب کی اہم کڑی ہے، بلاول بھٹو
شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی سے مشکلات پیدا ہوئیں، قوم سے کوئی بات نہیں چھپائی، سب کو پتا ہونا چاہیے ہم کن مراحل سے گزرے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ چین نے 3 سے 4 ماہ میں 5 ارب ڈالر دیے، ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے سب نے کردار ادا کیا، چین کی مدد کے بغیر آئی ایم ایف سے معاہدہ ممکن نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں 9 ماہ کے بعد یہ سکھ کا سانس ملا ہے، اب آگے کیا کرنا ہے یہ اہم ہے، زرمبادلہ کے ذخائر اب 14 ارب ڈالرز پر پہنچ گئے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت سنبھالی تو اس وقت بھی زرمبادلہ ذخائر 14 یا 15 ارب ڈالر تھے۔