24نیوز:بھارت کے سیلابی پانی میں ڈوبے دارالحکومت دہلی میں 15 جولائی کی شب تین گھنٹوں میں مزید 11 ملی میٹر بارش برس گئی۔ محکمہ موسمیات نے دہلی میں آئندہ چار پانچ روز میں مزید بارشوں کی پیشکش کر رکھی ہے۔
ہفتہ کی شب بھی دہلی میں آئی ٹی او جیسے کئی نشیبی علاقوں میں سیلاب جیسی صورتحال جاری رہی، دریائے جمنا میں پانی کی سطح آہستہ آہستہ کم ہونے لگی تھی لیکن ہفتہ کی شام یہ دوبارہ بڑھنے لگی۔ پاکستانی وقت کے مطابق شب 11 بجے پیش گوئی کی گئی کہ جمنا کی سطح اتوار کی صبح تک مزید 15 سے 25 سینٹی میٹر تک بڑھ جائے گی۔
پرانے ریلوے پل پر رات 11 بجے جمنا کی پیمائش 207.98 میٹر کی گئی۔ دہلی کے نشیبی علاقوں میں سڑکوں کے مسلسل زیر آب ہونے کی وجہ سےمسافروں کو اپنی منزل تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
بھارت کے میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے ایک بار پھر دہلی کے لیے وارننگ جاری کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اگلے 4-5 دنوں تک گرج چمک کے ساتھ ہلکی سے درمیانی شدت کی بارش کا امکان ہے۔
ایک سرکاری اعداد و شمار کے مطابق دہلی کی انتظامیہ نے ریسکیو آپریشنز کے ذریعے سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے اب تک کل 25,478 افراد کو نکالل کر محفوظ علاقوں میں منتقل کیا ہے۔ دہلی حکومت نے اطلاع دی ہے کہ 22,803 افراد کو خیموں اور پناہ گاہوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ اس تعداد میں وہ شہری شامل نہیں ہیں جو حکومتی مدد کا انتظار کئے بغیر اپنی مدد آپ کے تحت نشیبی بستیاں چھوڑ کر نسبتاً اونچے علاقوں میں یا اپنے آبائی علاوں میں منتقل ہو چکے ہیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی 16 ٹیمیں سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں بچاؤ کی کوششوں میں مدد کے لیے تعینات کی گئی ہیں۔
اس دوران اطلاعات ملی ہیں کہ بھارت کےوزیراعظم نریندر مودی دہلی کے سیلاب کے بعد پہلی مرتبہ دہلی آئے، انہوں نے ریاست دہلی کے وزیراعلیٰ کی بجائے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر ونائی کمار سکسینہ سے فون پر سیلاب کے بارے میں بات کی۔
وزیر اعظم مودی نے اپنے وزیر داخلہ امیت شاہ سے بھی رابطہ کیا اور ان سے سیلاب کی صوتحال پر بات چیت کی۔
واضح رہے کہ جب جمنا کے پانی کی سطح 208 میٹر کے نشان سے تجاوز کر گئی تھی تو دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا تھا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے جان بوجھ کر دہلی کو سیلاب میں ڈبو دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہتھنی کنڈ بیراج سے دریائے جمنا میں زیادہ پانی چھوڑ کر دہلی کے عوام کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے اور ایسا اتر پردیش کو سیلاب سے بچانے کے لئے کیا گیا ہے جہاں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے۔
دہلی کے کئی حصوں میں مسلسل بارش کے بعد پانی بھر جانے اور سیلاب کا سامنا تھا اس دوران ہریانہ کے ہتھنی کنڈ بیراج سے پانی چھوڑے جانے کے بعد دریائے جمنا کی سطح خطرے کے نشان سے بہت اونچی ہو گئی اورر شہر کے کئی علاقوں میں لوگوں کو جان بچانے کے لئے نقل مکانی کرنا پڑی۔
جمعہ کے روز دہلی حکومت نے کہا تھا کہ دارالحکومت میں سیلاب جیسی صورتحال اتوار تک بہتر ہونے کی امید ہے کیونکہ دریائے یمنا کے پانی کی سطح آہستہ آہستہ کم ہو رہی ہے۔ تاہم معحکمہ موسمیات کی نئی پیشینگوئی نے ایک بار پھر عوام میں تشویش پیدا کر دی ہے۔